علامہ سید ساجد علی نقوی: ان طلبہ تنظیموں کا دہشت گردی سے دور کا بھی تعلق نہی ہے
حجت الاسلام علامہ سید ساجد علی نقوی نے شیعہ ایکشن کمیٹی گلگت اور مرکزی سبیل آرگنائزیشن گلگت پر مبینہ پابندی کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے شہری آزادیوں کی پامالی‘ اختیارات سے تجاوز اور دیدہ و دانستہ طور پر اپنی ذمہ داریوں سے گریز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ایسے غیرمنصفانہ اقدام اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کے سوا کچھ نہیں کیونکہ مذکورہ طلبہ تنظیموں کا دہشت گردی سے دور کا بھی تعلق نہیں اور وہ ایک عرصہ سے اس خطے میں طلبہ حقوق کے تحفظ اور گلگت بلتستان کے فلاحی و سماجی امور میں مصروف عمل تھیں .
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے مزید کہا : اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی میں کوتاہی اور ذمہ داریوں سے فرار اختیار کر کے عوام کے آئینی و قانونی حقوق اور شہری آزادیوں کو سلب کرنا کسی طور پر درست اور قرین انصاف نہیں۔ اصل مسئلہ دہشت گردی ہے ۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ گلگت بلتستان جیسے پرامن خطے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثالی فضا کو مکدر کرنے میں جو فرقہ پرست اور شرپسند عناصر ملوث ہیں انہیں قانون کے شکنجے میں لاکر کیفر کردار تک پہنچایا جاتا مگر صورت حال اس کے برعکس ہے۔
انہوں نے بیان کیا : پرامن ‘ محب وطن شہریوں تنظیموں کی آزادی کو سلب کرکے ان پر پابندی لگانا درحقیقت ظالم و مظلوم اور قاتل و مقتول کی تمیز کئے بغیر توازن کی ظالمانہ پالیسی کو فروغ دینا ہے اور اصل حقائق سے آنکھیں چرانے کے مترادف ہے جس کی ملک کے تمام باشعور اور محب وطن حلقوں کی طرف سے بھرپور مذمت کی جارہی ہے اور اس غیر منصفانہ اور ظالمانہ کو واپس لے کر بلا جواز پابندی کا فی الفور خاتمہ کیا جائے