ناصبی وہابی دہشت گرد ملک اسحاق کی قید مین ۶۰ دن کی توسیع
پنجاب حکومت نے منگل کے روز کالعدم دہشت گرد ناصبی وہابی گروہ لشکر جھنگوی کے سرغنہ ملک اسحاق اور اس کے ساتھی غلام رسول کی مدتِ حراست میں توسیع کر دی ہے اور حراست کو مزید ساٹھ دن تک بڑھا دیاہے۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق کالعدم ناصبی وہابی دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کا سرغنہ ۲۵ اکتوبر سے رحیم یار خان کی جیل میں ایم پی او کے تحت قید ہے جسے فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینے کی سازش میں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا۔
پنجاب کے وزارت داخلہ کے ادارے نے ایک مراسلہ جو کہ جیل انتظامیہ سمیت اعلیٰ پولیس حکام کو ارسال کیا ہے میں لکھا ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہ کے سرغنہ ملک اسحاق اور اس کے دہشت گرد ساتھی غلام رسول کی مدتِ قید کو مزید ساٹھ دن کے لئے بڑھا دیا گیا ہے۔
ملک اسحاق جو کہ کالعدم دہشت گرد ناصبی وہابی گروہ لشکر جھنگوی کا سرغنہ ہے 150مقدمات میں ملوث ہے جن میں ۷۰ افراد کی ٹارگٹ کلنگ (اکثریت شیعہ) سر فہرست ہے جبکہ سیکورٹی فورسز اور سری لنکن ٹیم پر حملہ کرنے میں بھی ملوث ہے۔
واضح رہے کہ ملک اسحاق کو ۱۴ جولائی کو پنجاب حکومت کی ایماء بلخصوص شریف برادران کی ایماء پر سپریم کورٹ نے سری لنکن ٹیم پر حملہ کیس میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا ۔
ملک اسحاق سن ۱۹۹۷ء سے فدا حسین گھلوی کے خاندان کے ۱۲ افراد کے قتل سمیت مزید ۵۸ افراد جن مین اکثریت شیعہ افراد کی ہے کو قتل کرنے میں ملوث ہے اور اسی جرم میں سن ۹۷ء سے جیل میں تھا۔وہ ناصبی وہابی کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کے بانیوں مین سے ایک ہے جبکہ سن ۲۰۰۹ء میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر ہونے والے حملوں کا ماسٹر مائنڈ بھی ہے۔
ناصبی دہشت گرد ملک اسحاق کو کمزور استغاثہ کی بنیاد پر عدالت سے کئی مقدمات میں رہائی ملی ہے جبکہ بھاری قیمت کے مچلکے بھی لئے گئے ہیں جس کے بارے میں ذرائع کا کہناہے کہ پنجاب حکومت نے براہ راست لاکھوں روپے کے مچلکے جمع کروا کر ناصبی وہابی دہشت گرد ملک اسحاق کو رہا کروایا ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اور حساس اداروں کاکہنا ہے کہ ملک اسحاق جو کہ کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کا بانی رکن ہے پنجاب بھر میں فرقہ وارانہ تشدد پھیلانے کے گھناؤنے عزائم رکھتا ہے جسے کسی بھی صورت رہا نہیں کیا جانا چاہئیے۔
دوسری جانب غلام رسول جو کہ ناصبی وہابی دہشت گرد ہے اور ملک اسحاق کا ساتھی ہونے کے ساتھ ساتھ ان تما م مقدمات مین برابر کا شریک ہے جو ناصبی دہشت گرد ملک اسحاق پر قائم ہیں تاہم غلام رسول بھی اس وقت بہاولنگر کی جیل میں قید ہے اور اس کی قید میں بھی ساٹھ دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔
غلام رسول کو ۳۰ ستمبر کو ایک ماہ کے لئے ایم پی او کے تحت بہاولنگر جیل میں بند کیا گیا تھا۔