وفاقی وزارت داخلہ رحمن ملک کا شیعہ دشمنی پر مبنی خط
وفاقی وزارت داخلہ (رحمن ملک ) نے وزارات داخلہ سندھ کو شیع علمائ کونسل پر مکمل شیعہ دُشمنی پر منبنی ایک خط بھیجا ہے
اب پانی سر سے اوپر ہوچکا، دہشتگردوں کی گولیاں شیعہ دُشمنی میں کم تھی کے اب قلم، آزاد عدلیہ، اور نام نہاد جمہوری حکومت، بھی شیعہ دُشمنی کے میدان میں کود پڑی، نام نہاد جمہوری حکومت
کے چیمپین وفاقی وزارت داخلہ (رحمن ملک ) نے وزارات داخلہ سندھ کو ایک خطہ ارسال کیا،یہ خطہ ٴ18اکتوبر کو شام 7 بج کر 20 منٹ پر لکھا گیا، خط جس کا نمبر 1719(2) ہے،اس خط میں لکھا گیا کے شیعہ عُلماء کونسل کالعدم ملک دُشمن جماعت سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں کو جان سے مارنے کا منصوبہ بنا رہی ہے
افسوس صد افسوس کے اس وفاقی وزارت داخلہ (رحمن ملک ) کو احتجاج کرنے والا شیعہ تو خطرہ لگتا ہے مگر کافر کافر، بدعتی بدعتی کے نعرے مارنے والے دوست رکھتے ہے، اس ملک پر ہزاروں ڈاکٹر، انجینیر، ایڈیوکیٹ، پاک آرمی کے نوجوان، ملت تشیع نے قربان کر دیے اور آج تک کبھی ہتھیار نہیں اُٹھائیاں، کبھی اس ملک کے خلاف کھڑے نہیں ہوئے، مگر وفاقی وزارت داخلہ (رحمن ملک ٹولہ) مسلسل شیعہ تنظیموں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، حیرت کی بات ہے جن تنظیموں کو پاکستان آرمی ملک دشمن کہتی ہے اُن کے نمائندگان تقریر کرتے پھرتے ہیں، اور وفاقی وزارت داخلہ (رحمن ملک ٹولہ) خاموش رہتا مگر، اگر کوئی شیعہ طالب علموں کی جماعت گلگت میں اپنے حقوق مانگتی ہے تو اُس پر پابندی لگادی جاتی ہیں
وفاقی وزارت داخلہ (رحمن ملک ) نے جتنی قوت شیعہ دُشمنی میں لگائی اگر اتنی ہی قوت دہشتگردوں کو پکڑنے میں لگاتی تو آ ج سانحہ عاشورہ، سانحہ اربعین، سانحہ یوم علی، سانحہ یوم القدس، سانحہ مستونگ، شہید حیدر رضا(ایم پی اے)، شہید آغا شیرازی، شہید سید منتظر مہدی، شہید مختار حسین بخاری،شہید کوثر حسین زیدی اور کوئٹہ کی سر زمین میں شہید ہونے والے زائرین کے قاتل پکڑے جاتے، مگروفاقی وزارت داخلہ (رحمن ملک ) کو یہ نظر نہیں آتا، اُنھیں نظر آتا ہے تو یہ کے ہم قتل میں احتجاج کیوں کر رہے ہیں؟
حکومت ہوش کے ناخن لے،اور آنکھیں کھو ل کر دیکھے کے کون ہے جو معصوم بچوں کے درمیان شدت پسندی کی بیماری پیدا کررہا ہے اور کون ہے جو آج بھی اتنے جنازے اُٹھانے کے بعد اپنے بچوں کو ملک سے وفاداری کا درس دے رہا ہے