پاکستانی شیعہ خبریں
بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو فی الفور رہا کیا جائے عمائدین
پولیس کی جانب سے چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں،بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو فی الفور رہا کیا جائے بصورت دیگر ملک گیر احتجاج کریں گے۔
علامہ حسن ظفر نقوی،مولانا مختار امامی،آغا آفتاب حیدر جعفری اور علی اوسط کی جانب سے بے گناہ شیعہ نوجوانوںکی گرفتاریوں کے خلاف مذمت
کراچی(شیعت نیوز )پولیس کی جانب سے چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں،بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو فی الفور رہا کیا جائے بصورت دیگر ملک گیر احتجاج کریں گے۔شیعت نیوز ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی،صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل مولانا مختار حسین امامی ،علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری اور علی اوسط نے اپنے ایک مشترکہ مذمتی بیان میں پولیس کی جانب سے شیعہ آبادیوں پر چھاپے اور بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ ایک طرف تو دہشت گرد کھلے عام گھوم رہے ہیں اور گذشتہ دو ماہ میں اب تک پندرہ شیعہ نوجوانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا چکے ہیں تاہم پولیس ان شہداء کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کر سکی مگر محرم الحرام کی آمد سے چند روز قبل پولیس انتظامیہ کی جانب بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی بلا جواز گرفتاریاں ناقابل فہم ہیں۔
رہنماؤں نے شیعہ بے گناہ نوجوانوں کی گرفتاریوں کے خلاف شدیدمذمت کرتے ہوئے چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی پر شدید احتجاج کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت دہشت گردوں کو گرفتار کرے نہ کہ بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو ،انہوںنے واضح کیا کہ چند ماہ پہلے بھی کچھ پولیس افسران نے شیعہ بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کیا مگر وہ اپنی ناپاک سازش میں کامیاب نہ ہوئے اور بالآخر شیعہ نوجوانوںکی بے گناہی عدالت سے ثابت ہو ہی گئی ۔
رہنماؤںکاکہنا تھا کہ پولیس انتظامیہ ایک طرف تو بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کر رہی ہے اور اسی بہانے گھروں میں لوٹ مار کا عمل بھی شروع کیا ہوا ہے جو انتہائی قابل شرم اور افسوس ناک فعل ہے،رہنماؤں کاکہنا تھا کہ اب تک شیعہ آبادیوں میں سے کئی گھروں سے لاکھوں روپے کی مالیت کے زیورات اور نقدی لوٹ چکے ہیں ۔انہوںنے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر شیعہ بے گناہ نوجوانوں کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو زبر دست احتجاجی تحریک چلائیں گے اور حالات کی تمام تر سنگینی کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔