مضامین

سانحہ عاشورا…چودہ سوال

blastashura

کراچی نے یوم عاشور کے موقع پر ہونے والے خوفناک بم دھماکے کے بعد مسلح دہشت گردوں کے ہاتھوں لوٹ مار اور ہزاروں دکانوں کو لوٹے جانے کے بارے میں جماعت اسلامی نے 14سوالات اٹھا‏ئے ہیں جن کا جواب ملنے کی توقع نہیں

جماعت اسلامی پاکستان کراچی نے یوم عاشور کے موقع پر ہونے والے خوفناک بم دھما کے بعد ازاں مسلح دہشت گردوں کے ہاتھوں ہزاروں دکانوں کو لوٹے جانے اور انہیں پراسرار انداز میں نذرآتش کیے جانے پر کراچی کے شہریوں کے ذہنوں میں اٹھنے والے 14سوالات کی نشاندہی کی ہے

 

کیا یہ خودکش حملہ تھا؟ پولیس نے بغیر تحقیق کے اسے خودکش حملہ قرار دے دیا اور فرضی خودکش حملہ آور کی تصویر بھی جاری کردی ۔ اس جلد بازی سے کام کیوں لیاگیا؟ یہ کام کس کے اشارے پر ہوا؟

بم دھماکا روکنا اگر سیکیورٹی فورسز کے اختیار میں نہیں تھا، تو کیا گھنٹوں آتش زنی اور 3000 سے زائد دکانوں کو آتش گیر مادے سے جلادینے والوں کو روکنا بھی سیکورٹی اہلکاروں کے اختیار میں نہیں تھا؟

دھماکا ہونے کے صرف چند منٹوں بعد مخصوص کیمیکل اور آتش گیر مادے کے ذریعے منظم انداز میں آگ کس نے لگائی؟ دکانوں کے تالے کاٹ کر لوٹ مار کس نے کی؟ اگر یہ دھماکے کا فطری ردعمل تھا تو کیا عزادار آگ لگانے والے کیمیکلز اور تالے کاٹنے والے اوزار بھی ساتھ لے کر آئے تھے؟ یا کوئی اور منظم گروہ پہلے سے تیار تھا جو سانحہ کی آڑ میں اپنا کام کرگیا؟ 12 مئی، 9 اپریل اور 27دسمبرکی طرح 10 محرم کو بھی پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں نے دہشت گردی، لوٹ مار اور آتش زنی کرنے والوں کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔ کس اتھارٹی نے انہیں کارروائی سے روکا؟ اور کیوں روکا؟ آگ بجھانے پر مامور فائر بریگیڈ کو پہنچنے میں تاخیر کیوں ہوئی؟ فائر بریگیڈ کو کس نے روکا؟ فائر بریگیڈ کے پاس پانی کی کمی کیوں تھی؟ آگ بجھانے والا کیمیکل (فوم) ان کے پاس موجود کیوں نہیں تھا؟ بے نظیر کے قتل کے ردعمل اور انتظامیہ کے غیر موثر ہونے کے تجربے کے بعد بھی کرائسس مینیجمنٹ کا موثر انتظام کیوں نہ کیا گیا؟ کون ذمہ دار ہے؟ دھماکے اور امام بارگاہوں اور مساجد پر حملے سارے ملک میں ہوتے رہے ہیں مگر کراچی کے اس دھماکے پر جیسا ردعمل ہوا ویسا کہیں اور نہیں ہوا۔ آخر یہاں ایسی کیا خاص بات تھی؟ کیا 12 مئی، 9 اپریل ،12ربیع الاول اور 27دسمبر کی طرح اس کی تحقیقات بھی سرد خانے کی نذر ہوجائے گی؟ یا اسے منظر عام پر لا کر کراچی کو یرغمال بنانے والوں کو بے نقاب کیا جاسکے گا؟ نشتر پارک میں تباہ کن دھماکا (12ربیع الاول)، چیف جسٹس کے استقبال پر خون ریزی (12مئی)، وکلاء کو زندہ جلانے (9 اپریل) ، بے نظیر کے قتل پر ردعمل (27 دسمبر) کے سانحات کے تسلسل میں اب یوم عاشور کا دھماکا اور اس کے فوری بعد ایسے منظم اور منصوبہ بند ردعمل کی حقیقت کب کھلے گی؟ انصاف کب ہوگا؟ کیا ایم اے جناح روڈ دھماکا اور اس کے ایسے فوری ردّعمل کے پیچھے ایک ہی ذہن‘ ایک ہی منصوبہ ساز اور ایک ہی ہاتھ کارفرما نہیں؟ شہر کے پرانے اور اہم ترین تجارتی مرکز کی منصوبہ بند تباہی‘ نئے پلازا تعمیر کرنے کے لئے تو نہیں؟ دھماکا اور بعد کی آتش زنی کا ایک مقصد فرقہ وارانہ اور مسلکی لڑائی کی آگ لگاکر امریکی ایجنڈا پورا کرنا تو نہیں؟

ادھر ایک اطلاع کے مطابق عاشورہ کے جلوس میں بم دھماکے اور جلاؤ گھیراؤ کے خلاف جماعت اسلامی سندھ کے تحت کراچی سمیت پورے سندھ میں منگل کے روز یوم احتجاج کی کال دی گئی تھی۔۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button