پاکستانی شیعہ خبریں
مدرسے سے طلباء کی بازیابی، رحمن ملک کا نوٹس، ہمیں طالبان بنایا جا رہا تھا، مدرسے کے طلبہ
جامع مسجد زکریا کاندھلوی سے متصل دینی مدرسے سے بازیاب ہونے والے ایک نوجوان رضوان کا کہنا ہے کہ اس مدرسے میں انہیں طالبان بنایا جا رہا تھا، جس کے لئے انہیں جلد ہی ٹریننگ کے لئے کہیں اور بھیجا جانا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کراچی کے مدرسے میں طلبہ کو زنجیروں میں جکڑنے کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان نے وفاق المدارس کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ اس معاملے کا مکمل جائزہ لے کر آئندہ ایسے واقعات کے سدباب کے لیے حکمت عملی تیار کی جا سکے۔ انھوں نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی ہے کہ ہر بچے کے خاندان سے متعلق معلومات اکٹھی کی جائیں، اور یہ بھی پتہ لگایا جائے کہ زنجیروں میں جکڑے ہوئے بچوں کو دہشتگردی کے لیے تو تیار نہیں کیا جا رہا تھا۔ ادھر جامع مسجد زکریا کاندھلوی سے متصل دینی مدرسے سے بازیاب ہونے والے ایک نوجوان رضوان کا کہنا ہے کہ اس مدرسے میں انہیں طالبان بنایا جا رہا تھا، جس کے لئے انہیں جلد ہی ٹریننگ کے لئے کہیں اور بھیجا جانا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ناظم آباد کے رہائشی ہیں، وہ نشہ کرتے تھے، جس کے باعث ان کے گھر والوں نے انہیں خود یہاں چھوڑا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ قریباً 7 ماہ سے یہاں قید تھے۔ دریں اثناء مدرسے سے بازیاب ہونے والے بیشتر بچوں کا کہنا تھا کہ انہیں ان کے اہل خانہ ہی اس مدرسے میں چھوڑ گئے تھے اور وہ اپنے بچوں کو یہاں رکھنے کے عوض 5 سے 7 ہزار روپے ماہانہ فیس مدرسے کی انتظامیہ کو ادا کرتے تھے