پاکستانی شیعہ خبریں

کراچی:ٹارگٹ کلنگ علامہ عباس کمیلی،حسن ظفراور مرزا یوسف کرواتے ہیں۔ناصبی دہشت گرد احمد لدھیانوی کی بکواس

shiitenews banned ljpکالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے ناصبی وہابی دہشت گرد سرغنہ احمد لدھیانوی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے اپنی بکواس میں کہا ہے کہ کراچی میں ناصبی دہشت گردوں کی ٹارگٹ کلنگ علامہ عباس کمیلی،مولانا حسن ظفر نقوی اور علامہ مرزا یوسف حسین کے حکم پر کی جاتی ہے۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے ناصبی وہابی دہشت اور پاکستا ن میںہزاروں شیعہ و سنی مسلمانوں کے قاتل ملعون احمد لدھیانوی نے کراچی میں قائم ناصبی دہشت گردوں کے مرکز صدیق اکبر نامی مسجد ضرار میں پریس کانفرنس سے بکواس کرتے ہوئے اپنی ہرزہ سرائیوں میں کہا کہ   کراچی میں ناصبی دہشت گردوں کی ٹارگٹ کلنگ علامہ عباس کمیلی،مولانا حسن ظفر نقوی اور علامہ مرزا یوسف حسین کے حکم پر کی جاتی ہے۔
یہ بات انتہائی حیرت انگیز ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے کالعدم دہشت گرد گروہ کے سرغنہ اور ہزاروں شیعہ و بریلوی مسلمانوں کے قاتل یزیدی دہشت گرد احمد لدھیانوی پر سندھ میں داخلہ پر پابندی عائد ہونے کے باوجود چند ریاستی عناصر کی سرپرستی میں سندھ آمد اور پریس کانفرنس اس بات کا ثبوت ہے کہ سندھ حکومت میں موجود چند ریاستی عناصر کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کی سرپرستی میں ملوث ہیں اور شیعہ و بریلوی مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے ذمہ دار ہیں۔
واضح رہے کہ ناصبی وہابی دہشت گرد گروہ کالعدم دسپاہ صحابہ کے یزیدی صفت احمد لدھیانوی نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ ان کے دو سو سے زائد ناصبی دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں ۔
ناصبی دہشت گرد احمد لدھیانو ی جو کہ ایک امریکی وصیہونی و بھارتی ایجنسی را کا ایجنٹ ہے کراچی میں شیعہ و سنی مسلمانوں کے قتل عام کے منصوبہ کے ساتھ آیا ہے اور چاہتا ہے کہ شہر کراچی کو وزیرستان بنا دیا جائے۔
دوسری جانب گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کو چاہئیے کہ وہ ان ناصبی دہشت گردوں کا قلع قمع کریں اور اپنی شخصیت کو متنازع نہ بنائیں اور ناصبی دہشت گردوں اور کالعدم دہشت گرد گروہوں کے سربراہوں سے ملاقاتوں ست گریز کریں بصورت دیگر ملت جعفریہ سراپا احتجاج بن جائے گی اور گورنر سندھ کو بھی ملت جعفریہ کا قاتل قرار دیا جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button