کراچی: ملیر میں ماتمی جلوس کے دوران بم دھماکے کی کوشش ناکام
شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق کراچی کے علاقے محمدی ڈیرہ ملیر ۱۵ سے ۵۰ سالہ قدیمی ماتمی جلوس بعد نماز مغربین برآمد ہو کر نیشنل ہائی وے پر واقع امام بخش مارکیٹ پہنچا ہی تھا کہ تھوڑے ہی فاصلے پر واقع کراچی الیکٹرک سپلایی کمپنی کے آفس کے برابر میں کچرے کے ڈھیر میں چھپایے گیے ریموٹ کنٹرول بم پر ایک پولیس اہلکار کی نظر پڑی، جس پر فورا بم ڈسپوزبل اسکواڈ کو طلب کیا گیا
جس نے بم کو ناکارہ بنا کر اپنی تحویل میں لے لیا، بم برآمد ہونے کے بعد علاقہ پولیس نے جلوس کو نیشنل ہائی وے پر سیکیورٹی کلیرنس کے لیے روک دیا تھا، بعد ازاں بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے جلوس کے روٹ کو چیکینگ کے بعد کلییر قرار دے دیا گیا اور جلوس اپنے روایتی راستے سے ہوتا ہوا حسینی امام بارگاہ، ملیر مندر پر اختتام پذید ہو گیا۔
ایس ایچ او ملیر سٹی تھانہ راو اقبال نے نمایندہ سے بات کرتے ہویے کہا کہ برآمد ہونے والا بم نہیں بلکہ ایک سرکٹ تھا جس کی روشنی دیکھنے کے بعد پولیس اہلکار اسےبم سمجھ بیٹھا۔ دوسری جانب جلوس میں شامل مومنین نے بتایا کہ پولیس واقعہ کے حقایق کو چھپا رہی ہے اور انہوں نے کسی بھی شیعہ نمایندہ کو برآمد ہونے والا بم یا سرکٹ نہیں دکھایا۔ مومنین نے مزید بتایا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے پاس چیکینگ کے آلا ت بھی نہیں تھے۔ موقع پر موجود ایک بزرگ نے لبیک یاحسین کا نعرہ لگاتے ہویے کہا کہ یہ بم دھماکے، گولیاں اور ٹارگیٹ کلنگ نہ تو پہلے ہمیں راہ حسینی سے ہٹا پایے اور نہ ہی اب ہم راہ حیسنی کو ان یزیدیوں کی دھمکیوں وجہ سے چھوڑیں گے۔