پاکستانی شیعہ خبریں

شہید عسکری رضا کے قاتلوں چوہدری اسلم اور اورنگزیب فاروقی کو فی الفور گرفتار کیا جائے

DSCN1747شہید عسکری رضا کی شہادت کو آٹھ روز گزر جانے کے باوجو دبھی کالعدم دہشت گرد گروہ کے ناصبی وہابی دہشت گرد اورنگزیب فاروقی اور ناصبی دہشت گردوں کے سرپرست اعلیٰ ایس ایس پی سی آئی ڈی پولیس چوہدری اسلم کی گرفتاری عمل میں نہ آنا حکومتی وعدوں اور کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ،شہید عسکری رضا کے قاتلوں چوہدری اسلم

اور ناصبی وہابی دہشت گرد اورنگزیب فاروقی کو فی الفور گرفتار کیا جائے ۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار شیعہ علمائ،زاکرین،ماتمی انجمنوں سمیت قومی و ملی تنظیموں کے نمائندوں نے کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علمائ،زاکرین ،تنظیموں اور ماتمی انجمنوں کے نمائندوں کی جانب سے کی جانےو الی مشترکہ پریس کانفرنس میں جعفریہ الائنس پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ فرقان حیدر عابدی،آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مولانا مرزا یوسف حسین،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مولانا منور نقوی،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے رکن نطارت مولانا عقیل موسیٰ،شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا ناظر عباس تقوی،مرکزی تنظیم عزاء کے جنرل سیکرٹری سلمان مجتبیٰ اور امامیہ آرگنائزیشن پاکستان کے لئیق الزمان سمیت دیگر شریک تھے۔
شیعہ علماء وزاکرین،تنظیموں اور ماتمی انجمنوں کے مشترکہ فورم کی جانب سے کی جانے والی پریس کانفرنس میں رہنماؤں کاکہنا تھا کہ شہید عسکری رضا کو شہیدہوئے ٨ روز گذر چکے ہیں لیکن حکومتی وعدوں اور گورنر سندھ کی یقین دہانی کے باوجود آج ٨ روز گذر جانے کے بعد بھی شہید عسکری رضاکے قاتل ناصبی وہابی دہشت گرد اورنگزیب فاروقی اور ناصبی دہشت گردوں کا سرپرست اعلیٰ چوہدری اسلم آزاد گھوم رہے ہیں ۔
رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ دونوں ناصبی دہشت گردوں اورنگزیب فاروقی اور چوہدری اسلم کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے بصورت دیگر ملت جعفریہ
زبردست احتجاجی تحریک چلائے گی۔
رہنماءوں نے صدر زرداری،وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ گورنر سندھ کی جانب سے کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے سرغنہ دہشت گرد احمد لدحیانوی سے کی جانے والی ملاقات کا سختی سی نوٹس لیں ،رہنماءوں نے گورنر سندح کی جانب سے کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے ناصبی وہابی دہشت گرد احمد لدھیانوی سے ملاقات کی شدید مذمت کی اور کہا کہ گورنر سندح نے ناصبی دہشت گرد کہ جس کے ہاتھ ہزاروں شیعہ اور بریلوی مسلمانوں کے خون سے رنگین ہیں کے ساتھ گورنر سندح کی ملاقات شرمناک فعل اور ملت جعفریہ کے خلاف گھناءونی سازش ہے۔
رہنماؤںنے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گورنر سندھ اپنے وعدے کے مطابق ناصبی دہشت گردوں کے سرپرست چوہدری اسلم کے خلاف جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے اور
یہ تحقیقاتی کمیشن ڈی آئی جی مجید دستی اور ڈی آئی جی سلطان خواجہ کی نگرانی میں تشکیل دیا جائے ،ان کاکہنا تھا کہ ملت جعفریہ کے پاس ناصبی دہشت گردوں کے سرپرست چوہدری اسلم کے خلاف تمام شواہد موجود ہیں لیکن وہ صرف اور صرف اسی جوڈیشل کمیشن کے سامنے پیش کریں گے جو انکے مطالبہ کے تحت تشکیل دیا جائے گا۔
شیعہ علماء و زاکرین وعمائدین کاکہنا تھا کہ گورنر سندھ نے وعدہ کیا تھا کہ ناصبی دہشت گردوں کے سرپرست چوہدری اسلم کے خلاف تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے گا لیکن انتہائی افسوس ناک بات ہے کہ شہید عسکری رضا کی شہادت کو ٨ روز گذر جانے کے باوجود بھی گورنر سندھ نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا ۔
رہنماؤں نے آئی جی سندھ کی جانب سے گورنر ہاؤس پر احتجاجی دھرنے کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے شیعہ علماء و رہنماؤں کی سیکورٹی واپس لینے کے شرمناک عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف تو آئی جی سندھ کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی سمیت طالبان دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنے سے قاصر ہیں کہ جن ناصبی وہابی دہشت گردوں کے ہاتھ ہزاروں شیعہ و سنی مسلمانوں کے خون سے ربگین ہے جبکہ دوسری جانب متعصبانہ رویہ اپناتے ہوئے شیعہ علماء و زاکرین کی سیکورٹی واپس لینا گھناؤنی سازش اور آئی جی سندھ کی کالعدم دہشت گرد گروہوں سے ملی بھگت کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
شیعہ رہنماؤں نے واضح کیا کہ اگر کسی بھی شیعہ رہنما اور عالم دین کو نقصان پہنچا تو اس کے ذمہ دار آئی جی سندھ اور حکومت سندھ ہو گی اور مقدمہ آئی جی سندھ کے خلاف درج کیا جائے گا۔
شیعہ علماء ،زاکرین،عمائدین اور ملی و قومی تنظیموں کی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ کالعدم دہشت گردگروہوں کے ناصبی وہابی سرغنہ دہشت گردوں کا حکومتی شخصیات کے ساتھ ملاقاتوںکاسلسلہ جاری ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ حکومت میں موجود چند عناصر ناصبی وہابی کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے سرپرستی کر رہے ہیں اور شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث ہیں ۔
شیعہ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر سیکورٹی کے فول پ
روف انتظامات کو یقینی بنایا جائے بصورت دیگر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی ۔
رہنماؤںنے واضح کیا کہ محرم الحرام سے قبل سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کی یقین دہانی کروائی تھی تاہم یکم محرم الحرام کو دو شیعہ اسکاؤٹس کی شہادت،حسن کالونی میں شام غریباں کی مجلس پر ناصبی دہشت گردوں کی فائرنگ،شاہ فیصل میں مرکزی جلوس عزاء میں جامعہ فاروقیہ کے دہشت گردوں کے حملوں اور پھر شہید عسکری رضا کی شہادت نے تمام تر حکومتی دعووں اور اعلانات کی قلعی کھول دی ہے ۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ سندھ بھر میں کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشت گردوں کی کھلم کھلا کاروائیوں سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت عزاداران امام حسین علیہ السلام کو ناصبی وہابی دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل کروانے میں ملوث ہے ۔
آخر میں رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ اگر ملت جعفریہ کے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو حالات کی تمام تر سنگینی کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button