پاکستانی شیعہ خبریں

علماء و خطبا سیاسی قائدین کے کہنے پر چلنا چھوڑدیں۔نوجوانوں کی خواہش

shiitenews askari raza shahdat شہید عسکری رضا کے دھرنے کی کامیابی کے اسباب مختلف نوجوانوں سے پوچھے تو نوجوانوں کا کہنا تھا کہ ملت کے نوجوان بیدار بھی ہیں غیرت منداور بھادر بھی ہیں اور علماء کی قیادت مین چلنا بھی چاہتے ہیں نوجوانوں کا کہنا تھا علماء کو ملت جعفریہ کے ہر فرد پر اپنا اعتماد بحال کرنا ہوگا ۔

۔ایک نوجوان کا کہنا تھا اکتیس دسمبر2011 کی شام ملت جعفریہ کا جہا ں ہر فرد غم سے نڈھال تھا ہر آنکھ اشک بار تھی وہیں یکم جنوری 2012 کی صبح ملت کے ہر جوان کی آنکھ میں خوشی چمک اور قوم کی وحدت کی کرن لے کر نمودار ہوئی اور اس کرن نے ایک بار بھر تمام اختلافات بھلا کرملت کو وحدت کی لڑی میں پرودیا، ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے اپنے شہید کے خون کا حساب مانگنے گورنر ہاوس جا پہنچے اور ملت کی اس وحدت کے ثمر دنیا نے دیکھے کہ  اپنے حقوق لے کر ہی کامیاب و کامران لوٹے۔

ایک سوال جو سب کی زبانوں پر تھا کہ کیا ہم ان علماء پر بھروسہ کریں ؟ نوجوانوں کا کہنا تھا ہمیں علماء پر بھروسہ بھی ہے اور یعقین بھی۔ہمارے علماء بہادر ہیں بس سیاسی تنظیموں  کے یرغمال ہیں ہمارے علماء خود فیصلے نہیں کرتے ان کو سیاسی تنظیمیں ڈکٹیٹ کرتی ہیں نوجوان کا کہنا تھا دھرنے کی کامیابی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کے علماء نے اس دن دھرنے میں شریک ملت کی  اآواز کو سنا نہ کہ سیاسی تنظیموں کے مشوروں پر عمل کیااور یہی بات ملت کی کامیابی کی نوید بنی۔ 
 
نوجوانوں کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ کے اس دھرنے سے دشمن کو بہت بڑی شکست ہوئی ہے ۔اور اب دشمن ہم پر ایسا وار کرے گا جس سے ملت کے اتحاد کو توڑ کر ہمیں چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کی جائگی ۔اس کے لیے قوم کے ہر فرد کو تیار رہنا چاہیے کوئی شخص ملت میں اختلاف کی بات کرے اس کو وہیں روک دیا جاے نوجوانوں نے دشمن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا۔زمانہ جان لے ہم شہادتوں سے گھبرانے والے نہیں شہادت ہمارا ورثہ ہے جو ہماری ماوں نے دودھ میں پلایا ہے ہماری خاموشی کو ہماری کمزوری مت سمجھوہم امام حسین علیہ السلام کے ماننے والے اور ان کے نام پر شہید ہو کر امام زمانہ  کا صدقہ نکالتے ہیں ۔
نوٹ: شیعت نیوز کو ملنے والی ایک تحریر جسے قارءین کی خدمت میں شائع کیا جا رہا ہے، واضح رہے ادارے کا لکھنے والی کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
{youtubejw}nlEr8cC1UuY{/youtubejw}

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button