دہشت گردوں کو لگام نہیں دی گئی تو تو ملت جعفریہ اپنے لائحہ عمل کا علان جلد کرے گئی علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
مجلس وحدت مسلمین سربراہ علامہ راجہ ناصر جعفری کی ہنگامی کراچی آمد اور مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژنل کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان کو ایک طے شدہ منصوبے کے تحت خانہ جنگی کی جانب دھکیلا جا رہا ہ ہے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
شیعت نیوز کے نمائندے کئے مطابق کراچی میں ایک ہی خاندان کے تین شیعہ وکلا کی شہادت پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان
کو ایک طے شدہ منصوبے کے تحت خانہ جنگی کی جانب دھکیلا جا رہا ہے ر مرکزی و صوبائی حکومتیں اور تمام حساس ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور انکی مجرمانہ خاموشی ملک و ملت کے ساتھ خیانت شمار ہوتی ہے کراچی ڈویژنل کونسل کے زمہ داروں سے خطاب کرتے ہوے کہنا تھا
گذشتہ ماہ پاکستان کے ایک ہی شہر کراچی میں تسلسل کے ساتھ ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کی مختلف کے دوران متعدد اہم شیعہ شخصیات ایک مخصوص دہشت کرد تنظیم کے ہاتھوں شہید ہوئیں اور حکومت نے مجرموں کے خلاف اپریشن کرنے کی ضرورت تک محسوس نہیں کی ا وردہشت گرد بدستور شہر کی گلیوں میں دندناتے پھر رہے ہیں ان کو حکومت سندھ اور گورنر سندھ کی سرپرستی حاصل ہے ان کا کہنا تھا اگر ملت جعفریہ کے لیگل ایڈ کمیٹی کے چیرمین شہید عسکری رضا کا قاتلوں کی سرپرستی کرنے کے بجائے گرفتار کرلیاجاتا ایسے واقعات رونماء نہ ہوتے
ایم ڈبلوایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا ملت اسلامی اپنے اتھاد کو برکرار رکھے ۔ماہ ربیع اول کے شروع ہوتے بیرانی اور اندرونی نام نہاد طاقتیں عاشقان رسول ص کو آپس میں لڑوانے اور ملت اسلامی کے اتحاد کو سبوتاژ کرنے کے لیے سرگرم عمل ہوگئی ہیں ان کا کہنا تھا کراچی میں آج شہید ہونے والے ڈاکٹر محسن کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہیں اگر ملت جعفریہ کی نسل کشی نہ رو کی گئی اور دہشت گردوں کو لگام نہیں دی گئی دہشت گردوں کو فلفور گرفتار نہیںکیا گیا تو تو ملت جعفریہ اپنے لائحہ عمل کا علان جلد کرے گئی
انہوں نے ٹارگٹ کلنگ کی اس سفاکانہ واردات کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے خانوادہ شہدا ،ر ملت جعفریہ پاکستان تعزیت بیش کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ملکی حالات کا تقاضہ ہے کہ پوری ملت متحد ہوکر ان بدنام اور رسوائے زمانہ دہشت گردوں کے لئے پاکستان کی سرزمین کو تنگ کردے، تمام مذاہب کے مخلص علما و اکابرین و ملکی سیاستدان ان جرائم کی مذمت و حوصلہ شکنی کریں اور مجرموں کو تخت دار تک بہنجانے کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کریں تاکہ ان بے گناہ شہدا کا خون رائیگاں نہ ہو اور مزید خاندان بے سہارا اور اطفال یتیم نہ ہوں۔