طالبان نے شیعہ مسلمانوں پر پاراچنار میں ہونے والے حملہ کی ذمہ داری قبو ل کرلی
دہشت گرد وکالعدم تحریک طالبان کے علاقائی رہنما دہشت گرد ملا فضل سعید نے پاراچنار میں شیعہ مسلمانوں پر ہونے والے خد کش حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جسمیں 26 شیعہ مسلمان شہید اور 47 سے زائد شدید زخمی ہیں۔
طالبان کے دہشت گرد لیڈر نے نا معلوم مقام سے رائٹر کو ٹیلی فون پر بتاتے ہوئے کہاکہ طالبان کی جانب سے شیعہ مسلمانوں کو حملہ کا نشانہ بنانے کی وجہ ان کا
طالبان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونا ہے، اس نے مزید کہا کہ ہم علاقے کی پولیٹیکل ایڈمنسٹریشن کو بھی متنبہ کرتے ہیں کہ ہمارے معاملات میں شیعہ مسلمانوں کا ساتھ نہ دیں۔
واضح رہے کہ خودکش بمبار نے اپنے آپ کو فاروقیہ مسجد کے پاس جہاں شیعہ آبادی واقع ہے اپنے آپ کو دھماکہ سے اڑا لیا، جس میں 26شیعہ مسلمان موقع پر ہی شہید ہوگئے اور 40 سے زائد شدید زخمی ہوگئے۔
کرم ایجنسی پاکستان کے سرحدی علاقوں میںواقع ہے جہاں شیعہ مسلمانوں کی اکثریت ہے ۔کرم ایجنسی پچھلے تین دہا ہیوں سے دہشت گردی کی بھینٹ چڑھا ہوا ہے ۔دہشت گردی کے ان وارداتوں میں حکومتی سرپرستی کے حامل طالبان ملوث ہے ، تحریک طالبان القائدہ اور افغانی طالبان پاکستان کے سحدی علاقوں میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کا سلسلہ سالوں سے جاری ہے مگر حکومت پاکستان اس کا نوٹس نہیں لیتی