علی پور کی غیورعوام نے ایک تاریخی عظیم اجتماع کر کے انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔
شہید علامہ سید ثقلین نقوی کی دردمندانہ شہادت کے نتیجے میں دھرنا دیا گیا اور علی پور کی غیورعوام نے علی پور کی تاریخ کا ایک عظیم اجتماع
کر کے انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ علی پور شہر کو تین اطراف سے بلاک کرنے کے بعد جنوبی پنجاب کی حکومتی مشینری جامد ہونے کے خطرے سے
سہمی ہوئی انتظامیہ بالآخر مہلت مانگنے پہ مجبور ہو گئی اورمقامی شیعہ ۵ رکنی کمیٹی کی طرف سے کئے گئے نامزد ملزمان کو فوری گرفتار کرنے سمیت تمام مطالبات تسلیم کر لئے گئے۔ واضح رہے کہ علی پور کے حالات لشکر جھنگوی کے سربراہ ملک اسحاق کی علی پور آمد کے موقع پر سپاہ صحابہ کے غنڈوں کی شرانگیزی کی وجہ سے خراب ہوئے تھے اور چہلم حسینی کے موقع پر خان پور بم دھماکہ ،مشتعل تقاریر کے بعد اب علامہ ثقلین نقوی کی شہادت اس امر کی واضح شاہد ہے کہ دفاع پاکستان کونسل کے نام پر پورے پاکستان میں تشیع کی سر عام ٹارگٹ کلنگ جاری ہے۔ لیکن صبر کی بلآخر ایک حد ہوتی ہے۔ آج کا عظیم اجتماع اس امر کا گواہ ہے کہ قیادت کے صرف ایک اشارے پر پورا پاکستان خون میں نہا سکتا ہے ہمارے صبر کو بزدلی نہ سمجھا جائے۔ انتطامیہ نے وعدے پورے نہ کئے تو دوبارہ چند گھنٹوں میں علی پور کی عوام جنوبی پنجاب کو مٹی کا ڈھیر بنا سکتی ہے۔جب ے شہید علامہ ثقلین کی نماز جنازہ کءے گھنٹے جاری رہنے والے دھرنے کے بعد ادا کی کءے