سانحہ کوہستان، ڈیڈلائن آج ختم ہو جائے گی
گذشتہ جمعہ سید راحت حسین الحسینی نے حکومت کو خبردار کیا تھا کہ سات دن پورے ہونے سے قبل دہشتگردوں اور پشت پردہ عناصر کو گرفتار نہیں کیا تو پھر بعد میں رونما ہونے والے حالات کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔
آٹھاءیس فروری کو دل دہلا دینے والے سانحہ میں اٹھارہ زائرین شہید اور سات زخمی ہو گئے تھے، اس واقعہ کے بعد ملک بھر میں شدید احتجاج کیا گیا۔ گذشتہ جمعہ کو گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں اس سانحہ پر شدید احتجاج کیا گیا تھا اور وزیر داخلہ رحمان ملک کو ڈیڈ لائن یاد کرائی گئی تھی۔ گلگت میں ہزاروں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے سید راحت حسین الحسینی نے کہا تھا کہ ہم ہمیشہ امن کے خواہاں رہے ہیں اور لاشیں اٹھانے کے بعد بھی امن و یکجہتی اور حب الوطنی کو مدنظر رکھتے ہوئے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا تھا کہ سات دن پورے ہونے سے قبل دہشتگردوں اور پشت پردہ عناصر کو گرفتار نہیں کیا تو پھر بعد میں رونما ہونے والے حالات کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔
دوسری طرف اس سانحہ کو ہوئے آج ساتواں روز ہے اور حکومت کی طرف سے ابھی تک اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے سلسلے میں کوئی پیش رفت سامنے نہیں آ سکی۔ پوری دنیا اس وقت وزیر داخلہ کے اس بیان کی طرف دیکھ رہی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سات روز کے اندر اندر ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔