امریکہ میں عوامی احتجاجی تحریک کو درپیش خطرات
امریکہ میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف چلنے والی تحریک کو شروع ہوۓ تقریبا چالیس دن ہوچکے ہیں اور اب اس احتجاجی تحریک کو مختلف قدرتی اور غیر قدرتی آفات و مشکلات کا سامنا ہے ۔ ایک جانب اس تحریک کے مرکز شمال مشرقی امریکہ میں موسم سرما شروع ہوچکا ہے جس کی وجہ سے اس تحریک کے حامیوں کا سڑکوں پر رہنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے اور دوسری جانب امریکی
پولیس مظاہرین پر آۓ دن اپنے تشدد میں شدت پیدا کرتی جارہی ہے اور مختلف بہانوں سے ان کو گرفتار کررہی ہے ۔ امریکہ کی سیکورٹی فورسز اس ملک کے حکمران مالیاتی نظام کے محافظ کے طور پر مظاہرین کوان کے مطالبات سے دستبردار کرنے اور عوامی اعتراضات کو کچلنے کے لۓ کوشاں ہیں۔ لیکن اس کے باوجود ایسا نظر نہیں آتا ہے کہ موسم سرما اور امریکی پولیس کا تشدد امریکہ کے ایک فیصد امراء کے خلاف احتجاج کرنے والے امریکی شہریوں کے عزم میں کوئي خلل ڈال سکے گا۔ امریکہ میں چلنے والی تحریک موجودہ صورتحال کے خلاف ایک احتجاجی تحریک ہے۔ اور امریکہ کی موجودہ صورتحال کی جڑ ناانصافی ، امتیازی سلوک ، سیاستدانوں کی مالی بدعنوانی اور دولتمندوں کا لالچ ہے۔ امریکہ کے سرکاری اعداد و شمار سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ گزشتہ تین عشروں کے دوران امریکہ میں طبقاتی فاصلہ کئي گنا زیادہ ہوچکا ہے۔ اور امیر پہلے سے زیادہ امیر جبکہ غریب پہلے سے زیادہ غریب ہوچکے ہیں۔ یہ واقعات ایسی حالت میں رونما ہورہے ہیں کہ جب امریکہ اور دنیا میں پیدا شدہ مالیاتی بحران کے اصل عامل یعنی وال اسٹریٹ کے سنیئر ڈائریکٹروں نے کساد بازاری اور عوام کی تنگدستی کے زمانے میں اربوں ڈالر کی تنخواہیں اور بونس حاصل کۓ ہیں۔ امریکہ کی مالیاتی منڈوں پر صحیح نگرانی کے فقدان کے باعث سرمایہ داری کی ایک نئي قسم سامنے آئی ہے ۔ امریکہ کی اشرافیہ سیاستدانوں کو استعمال کرکے ایسے قوانین منظور کرواتی ہے جن سے صرف دولتمندوں کے مفادات حاصل ہوتے ہیں۔ دولت کا امریکہ کے چند گنے چنے افراد کے پاس جمع ہونے کی وجہ سے ان افراد کو انتخابی مہم پر اربوں ڈالر کے اخراجات کر کے اپنے مدنظر افراد کو وائٹ ہاؤس یا کانگریس میں بھیجنے کا موقع مل جاتا ہے۔ اور یہ افراد بھی اپنے عہدوں سے ناجائز فائدہ اٹھا کر ایسے قوانین بناتے ہیں جن سے موجود صورتحال کو تقویت ملتی ہے۔ البتہ تاریخی قرائن سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ ممالک اور معاشروں کا نظام ہمیشہ کے لۓ ناانصافی ، امتیازی سلوک اور بدعنوانی کی بنیاد پر قائم نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اور عوام جلد یا بدیر ان امور کے خلاف ضرور اٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔ اور اس سلسلے میں جس قدر زیادہ تشدد سے کام لیا جاتا ہے ویسے ہی اعتراضات میں شدت آتی جاتی ہے اور اصلاحات کا امکان کم تر ہوتا جاتا ہے اس لۓ اس بات کا امکان تو پایا جاتا ہے کہ موسم سرما کے پیش نظر امریکی عوام کی احتجاجی تحریک میں پہلے والا جذبہ نہ رہے لیکن اس اعتراض اور احتجاج کی جڑیں ہمیشہ کے لۓ ختم نہیں ہوں گی۔