پاکستانی شیعہ خبریں

امریکی ایماء پر ہونے والی شعیہ نسل کشئی نہ روکی تو وزیر اعلٰی ہاوس اور امریکی قونصلیٹ کا گھیراو کریں گے مجلس وحدت مسلمین

IMG 8465کراچی(شیعت نیوز) کراچی کوئٹہ اور گلگت میں ہونے والے واقعات پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کا تسلسل ہیں، ملک بھر میں ہونے والی شیعہ نسل کشی میں امریکہ اور اسرائیل ملوث ہیں، حکومت اور ملکی سلامتی کے ادارے دہشت گردوں کی سر پرستی بند کریں ۔ ان خیالات کا اظہار

مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکرٹری جنرل مولانا مختار امامی ،مرکزی رہنما علی اوسط ،علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری، مولانا صلاح الدین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل محمد مہدی، مبشر زیدی ،اصغر زیدی ،عباس صفوی و دیگر نے کراچی میں گزشتہ 24گھنٹوں میں 3افراد(اصغر جعفری، نسیم عباس، ساجد حسین) کی ٹارگٹ کلنگ، کوئٹہ میں دو افراد اور گلگت میں چلاس کے مقام پر گیارہ بے گناہ شیعہ مسافروں کو امریکی نواز دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید کیے جانے کے خلاف منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوے کیا
اس موقع پر بڑی تعداد میں خواتین ،بچے اور بڑی تعداد میں جوان موجود تھے جو امریکہ اور ناہل حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور اللہ اکبر اورلبیک یاحسین علیہ السلام کے نعرے لگا رہے تھے جبکے مطاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھاے ہوے تھے جن پر‘نااہل حکومت مردہ باد ، ملکی سلامتی کے اداروے دہشت گردوں کی سرپرستی بند کرو، رحمان ملک مردہ باد ، اور متعصب ایس ایس پی سینٹرل کیپٹن عاصم کو بر طرف کے نعرے تحریر تھے ،
مظاہرین سے خطاب کرتے ہو ے مولانا مختار امامی ،مرکزی رہنما علی اوسط ،علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری مولانا صلاح الدین اور محمد مہدی مبشر زیدی ،اصغر زیدی ،عباس صفوی کا کہنا تھا کے ایک سازش کے تحت ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کی سازش کی جاری ہے قومی سلامتی کے ادارے اور حکومت دہشت گردوں کی سرپرستی فوری بند کرے کراچی میں گزشتہ 48 گھنٹے کے اندر امریکی نواز کالعدم دہشت گرد گروہ کی جانب سے تین شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ قابل مذمت ہے ۔ صدر زرداری اور وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کی کراچی میں موجودگی کی دوران بے گناہ شیعہ عمائدین کا قتل حکومتی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔پولیس اور رینجرز میں شامل کالی بھیڑیں دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہی ہیں اور صرف تین ماہ کے اندر ساٹھ سے زائد شیعہ علماء کرام ،عمائدین ،وکلاء اور شخصیات کو شہرے کراچی میں قتل کیا جاچکا ہے لیکن تاحال دہشت گرد آزاد پھررہے ہیں ۔
ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں اگر ملت جعفریہ کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار نہ کیا گیا اور کالعدم دہشت گردوں کی سر گرمیوں پر پابندی نہ لگائی گئی تو وزیر اعلٰی ہاوس اور امریکی قونصلیٹ کا گھیرا وکریں گے ۔حکومت کالعدم دہشت گرد گروہ کے سرپرست ایس ایس پی سینٹرل کیپٹن عاصم کو فوری برطرف کرے کے جو ضلع وسطی میں ہونے والے فرقہ وارانہ قتل عام میں دہشت گردوں کا معاون ہے
مقررین کا کہنا تھا کے گلگت میں د ہشتگردی میں ملوث شخص کی گرفتاری کیخلاف قومی سلامتی کے اداروں کی سرپرستی میں کالعدم دہشت گرد گروہ کی ہڑتال اور ہڑتال کی آڑھ میں فورسز، پولیس اسلحہ ڈیو اور بے گناہ عوام اور گھروں پر حملہ اور بے دریغ فائرنگ نے علاقے کے امن و امان کو تباہ کردیا ہے۔ لیکن اس تمام افسوس ناک ترین پہلو یہ ہے کہ چلاس کے مقام پر ایک بار پھر مسافر بسوں سے بے گناہ مسافروں کو اتار ا گیا اور ان کے شناختی کارڈ چیک کر کے ان میں سے آخری اطلاعات آنے تک 11افراد کو شہید اور درجنوں مسافروں کو اغوا کر لیا گیا ہے ۔ایہ صورت حال انتہائی خطر ناک نتائج کی نشاندہی کر رہی ہے۔ اس کے نتائج پورے علاقے اور وطنِ عزیز کے باقی علاقوں کو بھی متاثر کر یں گے۔ فر قہ واریت اور شدت پسندی پہلے ہی ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ اگر حکومت اور بالخصوص سیکیورٹی کے ذمہ داراداروں نے صورتحال کو کنٹرول کرنے میں کسی طرح بھی کوتاہی کی تو اس پر نتائج انتہائی خطر ناک ہو سکتے ہیں۔ ۔ فرقہ وارانہ سوچ رکھنے والوں کی سر پرستی اور پشت پناہی سے ملک کی سلامتی کو جو خطرات بلوچستان میں لاحق ہو چکے ہیں وہ سب کے سامنے ہیں اب اگر یہ ادارے گلگت کو بھی تباہ کر نا چاہتے ہیں تو یہ اس ملک کی بد قسمتی ہو گی۔ریاستی ادارے اور حکومت دہشت گردوں کی سرپرستی بند کرے وگرنہ امریکی ایماء پر کھیلاجانے والا یہ فرقہ واریت کا کھیل پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا ۔
حکومت کراچی کوئٹہ گلگت اور پارچنار میں دہشت گردی کے واقعات کا نوٹس لے اور دہشت گردوں کے خلاف عملی اقدام کرے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان اپنی بے حسی ختم کر کے ملک کے لوگوں کا انصاف فراہم کریں ۔ عدلیہ دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے کے بجائے مظلوموں کی داد رسی کریں ورنہ لوگوں کا رہا سہا اعتبار بھی عدلیہ سے اٹھا جاے گا ۔مظاہرین نے امریکہ مردہ باد کے نعرے لگاے اور امریکی پرچم نذر آتش کیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button