علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا دوسرے روز میں داخل
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے مظلوم کی حمایت اور ظالم سے نفرت ہمارا شیوہ ہے جب تک تمام شہدائے چلاس کی نعشیں ورثا کے حوالے نہیں کی جاتیں ،گلگت سے کرفیو اٹھا کر وہاں پائیدار امن کے قیام کے کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے جاتے اور علاقہ کو دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے پاک نہیں کیا جاتا ہمار احتجاج جاری
رہے گا ، انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے سانحہ چلاس کے خلاف پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دیئے جانے والے دھرنا کے دوسرے روز احتجاجی کیمپ میں اظہار یکجہتی کے لیے آنے والی مختلف مذہبی و سیاسی شخصیات سے بات چیت کے دوران کیا ، انہوں نے کہا ۔چلاس میں نہ صرف شیعہ مسافروں کو بسوں سے اتار کر گولیوں سے چھلنی کیا گیا بلکہ ان کی نعشوں کو پتھروں سے کچلنے کے بعد تیزاب پھینک کر جلایا بھی گیا ، اس سے بڑھ کر انسانیت کی اور کیا تذلیل ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ چلاس کے دوران دہشت گردوں نے درندگی اور بربریت کی نئی داستان رقم کی اور ہمارے حکمران مظلوں کی داد رسی کی بجائے ظالموں کا ساتھ دے رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج پر امن ہے اور ہم کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھائیں گے جس سے ملک کی سا لمیت خطرے میں پڑ سکتی ہو ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستاں کی جانب سے سانحہ چلاس کے خلاف پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے لگائے احتجاجی کیمپ میں اہم سیاسی او مذہبی شخصیات کی جانب سے یکجہتی کے اظہار کا سلسلہ جاری ہے ، انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو منگل کے روز ملک کے تمام بڑے شہروں میں پر امن احتجاجی دھرنے دینے کا سلسلہ شروع کیا جائے گا ۔ہفتے کے روز جمیعت علمائے اسلام کے راہنما حافظ حسین احمد نے احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا اور انہوں نے کیمپ میں موجود ایم ڈبلیو ایم کے اکابرین سے سانحہ چلاس اور گلگت بلتستان مین امن و امان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ، انہوں نے سانحہ چلاس کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے اسے طلم و بر بریت کی بد ترین مثال قرار دیا اور مظالبہ کیا کہ علاقہ میں پائیدار امن کے قیام کے لیے علاقہ میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کیے جائیں ، دریں اثنا الکوثر یونیورسٹی اسلام آباد ۔ جامعة اہلبیت اسلام آباد، جامعة الرضا بارہ کہو اسلام آباد ، جامعة الولایت بارہ کہا اسلام آباد کے علمائے کرام ، معلمین اور طلبہ نے وفود کی شکل میں احتجاجی کیمپ میں شرکت کی اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا