پاکستانی شیعہ خبریں

احتجاجی دھرنے کا چوھتا روز، مطالبات پورے نہ ہوئے تو ملک گیر احتجاج کی کال دے دی جائے گی، علامہ ناصر عباس جعفری

Dharna 3 -1مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے سانحہ چلاس اور گلگت بلتستان میں بد امنی کے خلاف دیا جانے والا احتجاجی دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے ، اتوار کی شب احتجاجی کیمپ میں موجود ہزاروں افرد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایک بار اس عزم کو دہرایا کہ اگر انہیں ایک سال تک بھی دھرنا جاری رکھنا پڑا تو

پیچھے نہیں ہٹیں گے اور مظالبات تسلیم کرائے بغیرواپس نہیں جائیں گے ، انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے تو ملک بھر میں احتجاج کی کا ل دے دی جائے گی ، اور ملک کے ہر علاقہ کے مکینوں کا رخ اسلا م آباد کی جانب ہو گا، ابنہوں نے کہا کہ ہمارے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے ، ہم مظلوموں کے حامی اور ظالموںکے مخالف ہیں ، ہمارے سینے میں سانحہ چلا س کا زخم ہے ، ہم انشاء اللہ شہدا ء کے خون کے ساتھ وفا کریں گے ۔ ہم چودہ سو سال قبل کربلا والوں کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے اور آج بھی ان ہی ساتھ کھڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمران سن لیں کہ اب ہم نہ خاموش رہیں گے اور نہ میدان خالی کریں گے ، انہوں نے کہا کہ ہم محب وطن ہیں اور چاہتے کہ کراچی کوئٹہ ، کوہستان اور جنوبی پنجاب سمیت ہر علاقہ میں قاتلوں کے خلاف کاروائی ہو ، ادارو ں میں ضیاء دور میں شروع ہونے والے تکفیری مائنڈ سیٹ کو ختم کیا جائے اور ایسی سوج رکھنے والے عناصر کو اداروں سے نکال باہر کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کو بیچنے والا پرویز مشرف ہم پر حکومت کرتا رہا ، اس نے ہماری قومی غیرت کو نیلام کیا ، ہم کربلا کے ماننے والے ہیں ، غیرت مند ہیں ، وفا ہماری میراث ہے ،شجاعت ہماری میراث ہے ، شہادت ہماری میراث ہے ، ہم قوم کی کسی بیٹی کی عزت نیلام نہیں ہونے دیں گے ، موجودہ حکمرانوں کو عافیہ صدیقی کیواپسی کے لیے عملی تحرک کرنا ہو گا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے پالرلیمنٹ ہائوس کے سامنے لاپتہ افراد کی بارزیابی کے لیے لگائے گئے احتجاجی کیمپ کا بھی دورہ کیا اور شرکائے کیمپ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے موقف کی حمائت کی ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ چلاس کے دوران دوران لاپتہ ہونے والے مسافرو ں سمیت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی یقینی بنائے جائے ۔ایم ڈبلیو ایم کے دوران احتجاج کے ساتھ ساتھ عزادری سید الشہدا ء کا سلسلہ رات بھر جاری رہا ، اس دوران ماتمی انجمنوں نے نوحہ خوانی کی اور مجالس عزا منعقد کی گئیں اور مظاہرین نے نماز فجر بھی پارلیمنٹ کے سامنے علامہ اعجاز حسین بہشتی کی اقتداء میں ادا کی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button