پاکستانی شیعہ خبریں

نیٹو سپلائی کی بحالی ملکی مفاد، پارلیمانی سفارشات اور عوامی امنگوں کے منافی ہے، علامہ امین شہیدی

ameensahediiمرکزی دفتر سے جاری بیان میں ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کی طرف سے پیش کی جانے والی سفارشات پر عمل درآمد ہی عالمی سطح پر ملکی وقار میں اضافہ کر سکتا ہے۔ پارلیمانی سفارشات کو ردی کی ٹوکری میں ڈالنے والے امریکی حکام کا دھمکی آمیز لہجہ ملکی وقار اور خودمختاری کی توہین ہے۔
 مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی کی بحالی ملکی مفاد سے متصادم ہونے کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ کی قراردادوں اور عوامی امنگوں کے منافی ہے لہٰذا حکومت ایسا کوئی فیصلہ کرنے سے گریز کرے۔ انہوں نے یہ بات نیٹو سپلائی کی متوقع پر بحالی کے حکومتی عزائم پر ایم ڈبلیو ایم کا ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایسے کسی بھی اقدام کی بھرپور مزاحمت کرے گی۔ انہوں نے امریکی سینٹرز و دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے دھمکی آمیز بیانات کے رد عمل میں کہا کہ چاہیے تو یہ تھا کہ حکومت امریکی سینٹرز کے دھمکی آمیز بیانات پر پہلے قوم کو اعتماد میں لیتی اور پھر او آئی سی اور اقوام متحدہ کے فورم پر اٹھاتی لیکن ایسا نہیں کیا گیا بلکہ ماضی کی طرح ایک بار پھر حکمرانوں نے امریکیوں کے سامنے گھٹنے ٹیک کر ملکی خودمختاری کو داؤ پر لگا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمانی کمیٹی کی طرف سے پیش کی جانے والی سفارشات پر عمل درآمد ہی عالمی سطح پر ملکی وقار میں اضافہ کر سکتا ہے۔ پارلیمانی سفارشات کو ردی کی ٹوکری میں ڈالنے والے امریکی حکام کا دھمکی آمیز لہجہ ملکی وقار اور خودمختاری کی توہین ہے۔

مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے اگر امریکہ اور اس کے اتحادی سلالہ چیک پوسٹ حملے پر باضابطہ معافی نہیں مانگتے اور ڈرون حملے بند نہیں ہوتے تو پاکستان کو مغرب کے ساتھ اپنے تعلقات پر عوامی خواہشات کو سامنے رکھتے ہوئے نظرثانی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سرحدوں کی حفاظت پر مامور نیٹو افواج کے ہاتھوں شہید ہونے والے پاکستانی فوجیوں کا خون ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ ہم خطے میں امریکی مفاد کو تقویت دینے کی بجائے ملکی مفاد کو ترجیح دیں۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان امریکی گیدڑ بھبھکیوں کو مسترد کرتی ہے اور مادر وطن کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button