کالعدم فرقہ پرست دہشت گردگروہ کی ملی یکجہتی کونسل میں شمولیت میں ناکامی
کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ نو تشکیل شدہ ملی یکجہتی کونسل میں شمولیت حاصل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔کالعدم دہشت گرد گروہ کی ناکامی کا سبب کونسل میں شامل مجلس وحدت مسلمین اور شیعہ علماء کونسل کا اعتراض ہے۔۱۹۹۰ کے عشرے میں جب ملی یکجہتی کونسل بنائی گئی تھی تب دہشت گرد گروہ کو اس میں رکنیت دی گئی تھی لیکن اسمرتبہ دونوں شیعہ تنظیموں نے واضح کر دیا ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ ایک تکفیری دہشت گرد گروہ ہے جس کا کام ہی امت اسلامی کے اتحاد میں رخنہ اندازی ہے۔لہذا ملی یکجہتی کونسل کے اغراض و مقاصد سے متصادم گروہ ہے۔
کونسل کے آرگنائزر اور جماعت اسلامی کے سابق امیر قاضی حسین احمد کے مطابق کونسل کا مقصد فرقہ واریت کا خاتمہ اور اتحاد امت اسلامی ہے۔یاد رہے کہ ملی یکجہتی کونسل کے احیاء کا فیصلہ اسلام آباد میں پیر کے روز منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں کیا گیا۔
ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں جماعت اسلامی کے امیر منور حسن،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے علامہ امین شہیدی،شیعہ علماء کونسل کے علامہ سید ساجد علی نقوی،جمعیت علمائے اسلام کے حافظ حسین احمد ،مدارس کی تنظیم کے قاری حنیف جالندھری ،قاضی نیاز حسین اور دیگر تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔