پاکستانی شیعہ خبریں

ملت تشیع کی سربلندی اور بیداری کیلئے علماء کیساتھ ہیںملت میں اختلاف کو برداشت نہیں کیا جاے گا، ذاکرین اہلبیت ع

Shiitenews shia zakirبھکر میں منعقدہ قرآن و اہلبیت ع کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف ذاکرین کا کہنا تھا کہ ملت تشیع میں کسی صورت اختلاف برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مجلس وحدت مسلمین ضلع بھکر کے زیراہتمام منعقدہ قرآن و اہلبیت ع کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف ذاکرین اہلبیت ع نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ملت تشیع کی سربلندی اور بیداری کیلئے علماء کے ساتھ ہیں، اور کسی صورت اختلاف برداشت نہیں کیا جائے گا، قدیمی امام بارگاہ باہر والا بھکر میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلطان زاکر محمد ثقلین ،خدا بخش قیصر ،نقی شاہ ضیغم عباس، محمد نواز سیدھڑ، ریاض سیال، نصرت عباس چانڈیو، یایسن خان قندوانی نے کہا کہ ملت تشیع پاکستان میں اسلام کی سربلندی کیلئے سرگرم ہے اور انشاءاللہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان میں بھی امن اور سکون ہوگا۔ تاہم اس کیلئے شیعہ سنی کو بھرپور اتحاد کا عملی مظاہرہ کرنا ہوگا اور قرآن و اہلبیت

ع کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی پاکستان میں اسلامی انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔

اتوار کے روز بھکر کے قدیمی امام بارگاہ میں مجلس وحدت مسلمین بھکر کے زیر اہتمام قرآن و اہل بیت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں بھکر اور اس کے اطراف سے آئے ہوئے بزرگ، جوان، بچے اور خواتین نے کانفرنس میں شرکت کی۔ مجلس وحدت مسلمین نے جو اتحاد امت اور وحدت ملت جعفریہ کا عہد کیا تھا یہ کامیاب کانفرنس اس خواب کی تعبیر ثابت ہوئی ہے۔ جس میں علمائ، ذاکرین، ماتمی تنظیمیں، ،مقامی عزادار انجمنوں کے علاوہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کرکے ملی وحدت اور بیداری کا عملی ثبوت دیا ہے۔ ذاکرین عظام جن میں سلطان الذاکرین سید خدابخش شاہ قیصر، آغا علی حسین قمی کے نمائندہ سید عباس ، مولانا ثقلین گھلو نے کانفرنس سے خطاب کیا۔ مذکورہ بالا مقررین نے اپنے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کے پیغام کو ملت جعفریہ کی امنگوں کا ترجمان قرار دیتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا اور انہیں اپنے ہر قسمی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔سلطان الذاکرین سید خدابخش قیصر اور مولانا ثقلین گھلو کا کہنا تھا کہ شیعیان علی وحدت کے پلیٹ فارم پر جمع ہو رہے ہیں اور اس نیک مقصد کے لئے علامہ ناصر عباس جعفری اور علامہ محمد امین شہیدی کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button