ٹنڈو جام ؛سیاسی طلبہ جماعت کے دہشت گردوں کی فائرنگ سے منتظر مہدی زخمی
شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق ٹنڈو جام میں سندھ پیپلز اسٹوڈینٹس فیڈریشن کے دہشت گردوں کی فائرنگ سے شیعہ طلبہ تنظیم اصغریہ اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن کے صدر منتظر مہدی زخمی ۔
اطلاعات کے مطابق پاکستان کے صوبہ سندھ صوفیہ کی سرزمین کے شہر ٹنڈو جام کی یونیورسٹی ایگری کلچر میں کالعدم سپاہ صحابہ کی دہشتگردی کے نتیجے میں ایک شیعہ طالب علم فقیر محمد زخمی ہوگئے۔
مزید اطلاعات کے اطلاعات کے مطابق کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں نے آج ٹنڈو جام کے تعلیمی ادارے ایگری کلچر یونیورسٹی میں فائرنگ کرکے ایک شیعہ طالب علم کو زخمی کردیا۔ زخمی ہونے والے طالب علم کی شناخت فقیر محمد کے نام سے ہوئی ہے۔ جبکہ زخمی طالب علم کو حیدر آباد کے سول اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔ زخمی طالب علم فقیر محمد کے لیے تمام مومنین سے دُعائے صحت کی اپیل کی جاتی ہیں۔
زرائع کے مطابق دہشتگردوں کو حکمراں جماعت کے اسٹوڈنٹس ونگ کی بھی سرپرستی حاصل تھی۔ دہشتگرد پوری یونیورسٹی میں شیعہ طالب علموں کو چُن چُن کر تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں میں عبدالرحمان تالپور، خالد بلوچ، امان اللہ، حامد بلوچ، مراد بلوچ، محمد معاویہ شامل تھے۔ تمام دہشتگردوں کا تعلق ڈیرہ غازی خان سے بتایا جارہا ہے۔
تعلیمی اداروں میں شیعہ طالب علموں پر تشدد انتہائی قابل تشویش ہیں۔ کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں کی تعلیمی اداروں میں دہشتگردی ملک و ملت کے لیے شدید خطرے کا باعث ہے۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حکمراں جماعت کے اسٹوڈنٹس ونگ کی سرپرستی میں دہشتگردوں کی دہشتگردی کسی بڑے خطرے کی طرف اشارہ دیں رہی ہے۔ حکمرانوں کو سوچنا چاہئے کی ملت تشیع ایک گروپ نہیں بلکہ ایک قوم ہے۔ اگر تعلیمی اداروں میں شیعت کو نشانہ بنایا جائے گا تو زمہ دار ایوانوں میں محفوظ نہیں رہے گے۔