مضامین

ایک ابدی معجزہ‏؛ علی (ع) کی ولادت کے لئے دیوار کعبہ کی مسکراہٹ، میلاد مولا مبارک

shiitenews mola ali wiladat jashan kabaaعرب مورخین نے لکھا ہے کہ جب امیرالمؤمنین (ع) کی والدہ ماجدہ «حضرت فاطمہ بنت اسد (س)» کو محسوس ہوا کہ آپ کے فرزند کی پیدائش کی گھڑی آن پہنچی ہے تو خانہ کعبہ کے پاس پہنچیں اور بارگاہ الہی میں مناجات و راز و نیاز میں مصروف ہوئیں اور عرض کیا: «پروردگارا! میں تجھ پر اور تیرے بھیجے ہوئے تمام انبیاء اور کتب پر ایمان رکھتی ہوں اور اس گھر کی تعمیر کے متولی، اپنے جد امجد ابراھیم (ع) کے کلام کی تصدیق کرتی ہوں. بار پروردگارا! اسی ذات کے صدقے جس نے یہ گھر تعمیر کیا اور اس نومولود کے صدقے جو اس وقت میرے پاس امانت ہے، اس کی ولادت کو میرے لئے آسان فرما».

بی بی کی دعا ختم ہی ہوئی تھی کہ اچانک دیوار کعبہ میں شگاف پڑ گیا اور فاطمہ بنت اسد (س) اسی شگاف کے راستے خانۂ کعبہ میں داخل ہوئیں اور حاضرین و زائرین کی آنکھوں سے اوجھل ہوئیں؛ جبکہ دیوار کعبہ پہلے کی طرح بہم پیوست ہوئی.
 

مسجد الحرام میں موجود لوگ خوفزدہ ہوگئے تھے اور انھوں نے در کعبہ کا تالا کھولنے کی لاکھ کوششیں کیں مگر دروازہ نہیں کھلا اور بالآخر لوگ جان گئے کہ اس واقعے میں کوئی اہم راز ہے اور اس ماجرا کا تعلق مشیت الہی سے ہے۔

دیوار کا جو نقطہ امیرالمؤمنین (ع) کی والدہ کے لئے شگافتہ ہوا تھا اس کا نام "مستجار” ہے اور "ركن يمانی” کے ساتھ جُڑا ہوا ہے۔

اس وقت سے اب تک 1442برس گذر چکے ہیں اور اس طویل مدت میں خانۂ کعبہ کی بارہا بار تعمیر نو ہوئی ہے؛ حتی کہ اس کے پتھر تک تبدیل کئے گئے ہیں مگر ہر بار تعمیر یا تعمیر نو اور پتھروں کی تبدیلی کے بعد بھی خانۂ کعبہ اپنی مسکراہٹ نہیں بھولا اور دیوار میں پھر بھی وہی شگاف ظاہر ہوجاتا ہے۔

{gallery /stories/moludkabaa/}

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button