عوامی نیشنل پارٹی کی شیعہ علماء کونسل کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت
آٹھارویں ترمیم کے تحت صوبوں کو حقوق کی فراہمی کا حق حاصل ہے، علامہ ساجد نقوی
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء اور سینٹ میں واٹر سپلائی کمیشن کے چیئرمین سینیٹر زاہد خان کی سربرائی میں ایک وفد نے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی سے ملاقات کی اور اُن کو عوامی نیشل پارٹی کے جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سید حسین الحسینی اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی، ایس یو سی خیبر پختونخواہ کے سربراہ علامہ محمد رمضان توقیر، مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ اور سیاسی سیل کے رکن سید غلام رضا نقوی بھی شامل تھے۔
اے این پی کے وفد کے سربراہ سینیٹر زاہد خان نے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے رہنماؤں کو بتایا کہ 18 ویں ترمیم کی منظوری کے بعد یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ صوبائی خودمختاری کے تحت جو وسائل جس صوبے سے حاصل ہونگے سب سے پہلے اُن وسائل پر اُسی صوبے کی عوام کا حق ہوگا۔ تاہم اس کے باوجود چار ہزار میگاواٹ کے حامل صوبے کو دو ہزار میگا واٹ سے بھی کم بجلی فراہم کی جا رہی ہے جبکہ صوبہ خیبر پختونخواہ کی ریکوائرمنٹ تین ہزار میگاواٹ بجلی ہے۔ اُنہوں نے ملکی حالات بالخصوص دہشت گردی کے واقعات کو افسوسناک اور ملک کیلئے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے عزم ظاہر کیا کہ اے این پی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کرے گی اور دہشت گردوں کے خلاف آخری حد تک لڑے گی۔ سینیٹر زاہد خان نے آئندہ الیکشن میں عوام نیشنل پارٹی اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مابین تعاون کی فضاء کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس موقع پر علامہ سید ساجد علی نقوی نے 18 ویں ترمیم کو قانون کا درجہ حاصل ہونے کے تحت صوبوں کے بااختیار ہونے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ شیعہ علماء کونسل پاکستان اس ضمن میں اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی خواہاں ہے۔ جبکہ اُنہوں نے اے این پی کی اے پی سی میں دی گئی دعوت کو قبول کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے وفد کی اے پی سی شمولیت کا یقین دلایا۔ جبکہ انہوں نے ملکی حالات بالخصوص دہشت گردی کے حالات سے نبرد آزما ہونے کیلئے اے این پی سے مزید اہم اقدامات کرنے کی اُمید کا اظہار کیا۔ اس موقع پر دونوں جماعتوں نے آئندہ عام انتخابات اور دیگر معاملات کے حوالے سے ملاقاتوں کو فروغ دینے پر اتفاق کرتے ہوئے مزید اعتماد اور تعاون کی فضاء کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔