کراچی میں یوم شہادت امام علی ( ع ) کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا
کراچی میں یوم شہادت امیر المومنین امام علی ( ع ) کے مرکزی جلوس میں رینجرز اور ایف سی اہلکاروں نے عزاداروں کو ہراساں کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ کردی۔ تفصیلات کے مطابق جب عزادار ڈینسو ہال سے کھارادر کی طرف رواں دواں تھے تو راستے میں رینجرز کے ایک اہلکار نے بلااشتعال ہوائی فائرنگ کرنا شروع کردی، بعد ازاں تمام رینجرز اور ایف سی اہلکاروں کی جانب سے شدید ہوائی فائرنگ کی گئی، جس پر جلوس میں موجود عزاداروں اور اہلکاروں کے درمیان معمولی نوعیت کی تلخ کلامی بھی ہوئی تاہم فوراً ہی حالات کنٹرول میں آگئے۔ اس موقع پر عزاداران امام نے رینجرز اور ایف سی اہلکاروں کی عزاداروں کو ہراساں کرنے کے لئے بلا اشتعال فائرنگ کرنے کے خلاف شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔
جبکے قبل از پاکستان کے سب سے بڑے تجارتی مرکز کراچی میں یوم شہادت امام علی ( ع ) کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوکر امام بارگاہ حسینیہ ایرانیان پر اختتام پذیر ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے سولجر بازار میں واقع نشتر پارک میں ضمیر الحسن ٹرسٹ کی جانب سے حضرت علی ابن ابیطالب ( ع ) کے یوم شہادت کے مرکزی مجلس عزا منعقد کی گئی۔ مجلس عزا سے خطاب معروف عالم دین حجتہ السلام و المسلمین مولانا شہنشاہ حسین نقوی نے کیا۔ اس موقع پر عزادارن امام ہزاروں کی تعداد میں موجود تھے۔ مولانا شہنشاہ نقوی نے اس موقع پر سیرت امام علی ؑ پر روشنی ڈالتے ہوئے معاشرے میں عدل و انصاف پر مبنی حکومت کے قیام کے لئے امام ( ع ) کی کوششوں سے عزاداروں کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو چاہیئے کہ وہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہے۔
بعد از مجلس نشتر پارک سے بوتراب اسکاؤٹس کی قیادت میں جلوس برآمد ہوا جو امام بارگاہ شاہ خراسان سے ہوتا ہوا ایم اے جناح روڈ پہنچا جہاں امام بارگاہ علی رضاؑ کے مقام پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے شرکائے جلوس کے لئے نماز ظہرین کا اہتمام کیا گیا تھا۔ نماز ظہرین کی امامت حجتہ السلام و المسلمین مولانا حامد حسین مشہدی نے کی، دوران نماز آئی ایس او کے رکن باقر عابدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ اسلام میں مساجد میں دہشت گردی کا بانی عبدالرحمن ابن ملجم ہے کہ جس نے عالم انسانیت کے لئے ہدایت کے چراغ یعنی علیؑ کو مسجد میں اپنی تلوار سے قتل کیا اور آج اس ہی کے پیروکار پاکستان بھر میں محبان اہلبیت ؑ کے قتل عام مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج امریکہ افغانستان اور عراق کے بعد شام پر اپنی نظریں جما رہا ہے جس کا مقصد فقط اسرائیل کا تحفظ ہے لیکن امام خمینی ( رہ ) کی یوم القدس کی صدا پر مسلمانان عالم ایک روز ضرور اسرائیل کا خاتمہ دیکھیں گے۔
بعد از نماز ظہرین جلوس سی بریز، صدر، ایمپریس مارکیٹ اور دیگر راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیان پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔ جلوس کی سیکوریٹی کے لئے پولیس، رینجرز اور ایف سی کے ہزاروں اہلکار مختلف جگہوں پر تعینات کئے گئے تھے، جبکہ اسکاؤٹس کے ہزاروں رضاکار بھی اس موقع پر جلوس عزا کی سیکوریٹی کے لئے اپنی خدمات انجام دے رہے تھے۔ جلوس میں علم، تابوت اور ذوالجناح کی شبیہ بھی موجود تھیں۔ جلوس میں بڑی تعداد میں ماتمی انجمنیں بھی نوحہ خوانی و سینہ زنی کرتی رہیں۔ جلوس کے راستوں میں شیعہ تنظیموں اور اداروں ( امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل، پیام ولایت فاؤنڈیشن، ناصران امام فاؤنڈیشن، شہید فاؤنڈیشن و دیگر ) نے اپنے اسٹالز لگائے تھے۔ جلوس کے آخر میں باغ زہرہ ( س ) کھارادر میں آئی ایس او کھارادر کی جانب سے عزادارن کے لئے افطار کا اہتمام کیا گیا تھا۔