امریکی سعودی نواز کالعدم لشکرجھنگوی اورجنداللہ کے درمیان قریبی تعاون پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرہ
پاکستانی پولیس نے کہاہے کہ وہابی کالعدم جنداللہ نامی ایک دہشتگرد گروہ کالعدم لشکرجھنگوی نامی دہشتگردگروہ کیساتھ قریبی تعاون کررہا ہے۔
پاکستانی پولیس حکام کیمطابق، دہشتگردگروہکالعدم لشکرجھنگوی کراچی میں اپنی دہشتگردانہ کاروائیوں کے لئے وہابی دہشتگردگروہ جنداللہ کوبھی استعمال کرتاہے۔
کراچی سے شائع ہونیوالے اردواخبارامت کے مطابق وہابی دہشتگردگروہ جنداللہ کاایک دھڑا جس کاسرغنہ شکیب فاروقی ہے، لشکرجھنگوی کا ایک سرغنہ نعیم بخاری کیساتھ قریبی تعاون کرتاہے۔
اس اخبارنے پولیس کے حوالے سے ا پنی رپورٹ میں لکھاہے کہ دونوں گروہ کے دہشتگرد بم بنااوربم دھماکہ کر نے میں مہارت رکھتے ہیں۔
پولیس کے مطابق کراچی میں دہشتگردوں کیخلاف پولیس کے آپریشن میں تیزی آنے کے بعد اس گروہ کے افراد قبائلی علاقے وزیرستان میں فرارکرجاتے ہیں اوربعض اوقات ان کاروائیوں میں کمی آجاتی ہے اوروہ پھرکراچی آکراپنی دہشتگردانہ کاروائیاں شروع کرد یتے ہیں۔
پاکستان کے وزیرداخلہ رحمان ملک نے بھی جمعہ کے دن عشق رسول اللہ کے عنوان ہونیوالے مظاہروں میں، مظاہرین پرحملہ کرنیوالوں میں دہشتگردگروہ سپاہ صحابہ اورلشکرجھنگوی کے دہشتگرد شامل تھے۔
پاکستان میں کالعدم سپاہ صحابہ اور کالعدم لشکرجھنگوی جیسے دہشتگردگروہوں کی جانب سے فرقہ وارانہ جنگ کرانے کے مقصد سے شیعہ اورسنی مسلمانوں کیخلاف حملے اورجرائم کاارتکاب کوئی نئی چیز نہیں ہے اورمسلسل کئی برسوں سے یہ دونوں دہشتگردگروہ وہابیوں کی مدد سے پاکستان میں مسلمانوں کاقتل عام کررہے ہیں۔
لیکن کالعدم جنداللہ کے نام سے دہشتگردگروہ کہ جس نے اسلامی جمہوریہ کیخلاف اور اس ملک کی عوام پربھی کئی باردہشتگردانہ حملے کیے ہیں اورکالعدم لشکرجھنگوی کے درمیان تعاون اس لحاظ سے قابل غور ہے کہ ان دونوں دہشتگرد گروہوں نے پاکستان کیااقتصادی مرکز کراچی میں اپنی دہشتگردانہ سرگرمیاں تیزکردی ہیں اوراسی بنا پرگذشتہ ایک برس سے کراچی بندرگاہ پرکئی بارخونریزجھڑپیں ہوچکیں ہیں جس کااس ملک کی اقتصادی صورت حال پر بہت منفی اثرہوا ہے۔
بہت سے سیاسی ماہرین کاخیال ہے کہ کالعدم دہشگردگروہوں اور فرقہ پرست عناصرکیخلاف پاکستان کے سیکورٹی اورعدالتی اداروں کی جانب سے لیت ولعل اس بات کاسبب بنا ہے کہ وہ اس ملک کی سیکورٹی اور قومی اتحاد کے لئے سنگین خطرہ بن گئیں۔ کالعدم جنداللہ اورلشکرجھنگوی جیسے دہشتگردگروہ شیعہ دشمنی میں مشترک نظریہ رکھتے ہیں اوراس سلسلے میں ان دونوں گروہوں کاتعاون اسلام آباد حکومت کیلئے نہایت خطرناک ہوسکتاہے۔
کیونکہ گذشتہ مہینوں کے درمیان فرقہ پرستوں اوردہشتگردگروہوں نے پشاور ، کوئٹہ ، کراچی ، اورگلگت بلتستان سمیت پاکستان کے مختلف علاقوں میں شیعہ مسلمانوں پرمتعدد حملے کئے ہیں اورہر حملے میں کالعدم جنداللہ کے نام سے موسوم دہشتگردگروہ ،کالعدم لشکرجھنگوی کیساتھ شامل رہا ہے۔
اب جب کہ پاکستانی پولیس کے لئے ان دونوں دہشتگردگروہوں کے درمیان قریبی تعاون پہلے سے زیادہ آشکارہوچکاہے، اس ملک کے عوام کی نظرمیں پاکستان کے عدالتی اورسیکورٹی اداروں کی جانب سے اس تعاون پر عدم توجہی اس ملک کی سیکورٹی اورقومی اتحادکیلئے خطرناک اورنہایت سنگین نتائج کی حامل ہوسکتی ہے۔