ریاست اور حکومت عوام کو جانی و مالی تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے، علامہ ساجد نقوی
ملی یکجہتی کونسل کے سینئیر نائب صدر اور شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کراچی اور کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد اور ان واقعات کے بعد پائی جانے والی کشیدگی پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تسلسل کے ساتھ رونما ہونے والے ان واقعات سے صاف ظاہر ہے کہ ریاست اور حکومت عوام کو جانی و مالی تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے، دہشت گردوں اور انکے سرپرستوں کو بے نقاب نہیں کیا جا رہا، عوام کو اصل حقائق سے بے خبر رکھا جا رہا ہے۔
اپنے مذمتی بیان میں علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ کوئٹہ، کراچی، پاراچنار، گلگت، چلاس، کوہستان ہو یا ملک کے دیگر علاقے۔ الغرض ملک کا گوشہ گوشہ بدامنی، ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی وجہ سے غم و اندوہ اور حسرت و یاس کی تصویر بنا ہوا ہے اور عوام میں شدید احساس عدم تحفظ سے ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس انتہائی گھمبیر صورت حال میں دہشت گردوں کے حوصلے بڑھ گئے ہیں اور انہیں آئین، قانون اور روایات و اخلاقی اقدار میں سے کسی چیز کی پرواہ نہیں، پاکستان کو قاتلستان میں تبدیل کر دیا گیا۔
ان دلخراش واقعات کے باوجود دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ٹھوس اقدامات نہیں کئے جا رہے اور نہ ہی عوام کو حقائق سے آگاہ کرنے کی زحمت گوارہ کی جاتی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے ان سانحات میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی دکھ اور تعزیت کا اظہار بھی کیا۔
دوسری جانب شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے بھی کراچی و کوئٹہ میں ہونیوالی ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان واقعات میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کرکے انہیں قرار واقعی سزا دے۔