گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج میں منفرداور ہراول کردارادا کرنے پر ہمیں انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے علامہ ناصر عباس جعفری
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کراچی اور کوئٹہ میں مسلسل شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یوں لگتا ہے کہ کراچی شہر کے بعض پولیس آفیسرز اور کالعدم دہشت گردوں کا کوئی باہمی گٹھ جوڑہوچکا ہے جس کا ہدف وہاں کی مظلوم عوام ہیں
انہوں نے کہا کہ اگر سیکوریٹی ادارے اپنے اندر سے جانب دار اور متعصب افراد کو نہیں نکالینگے تو ملک کا امن و امان تباہ و برباد ہو جائے گا
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے گذشتہ روز کوئٹہ میں جیولوجیکل سروئے کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسی طرح کراچی میں دو دن میں ہونے والی پچیس سے زائد ٹارگٹ کلنگ پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہ ریاستی ادارے جب اپنے شہریوں کو تحفظ نہیں دے سکتے تو پھر ان اداروں کو قومی خزانے پر بوجھ بنانے کی ضرورت ہی کیا ہے
انہوں نے کہاکہ کراچی میں بعض پولیس آفیسرز کا جانب دارانہ رویہ نہ صرف پولیس فورس پر عوامی اعتماد کو ختم کر رہا ہے بلکہ عوام میں پولیس کے بارے میں شکوک کو بڑھاوا دے رہا ہے
انہوں نے گستاخانہ فلم کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے ہراول رول کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ بعض طاقتیں گستاخی رسول اللہ کے خلاف ہمارے بروقت اور موثر لیکن پرامن کردار کیوجہ سے ہمیں انتقامی طورپرنشانہ بنانے رہی ہیں ۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کراچی میں ایک ہی خاندان کے افراد کا قتل عام اورکوئٹہ میں اہم سرکاری آفیسرز کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ ریاستی اداروں کی مسلسل اور دانستہ غفلت کا نتیجہ ہے اور اگر یہ سلسلہ فورا نہیں رکاتو ہم راست قدم اٹھانے پر مجبور ہونگے
سربراہ مجلس وحدت مسلمین نے مزید کہا کہ ذمہ دار اور باشعورافراد کو یہ بات زہن نشین کرلینی چاہیے کہ پاکستانی مسلمان عوام میں دن بدن قائم ہوتی ہوئی بھائی چارگی کی فضاء اور باہمی اتحاد و حدت سے کچھ طاقتیں بشمول کالعدم دہشت گرد ٹولے سخت پریشان ہیں اور وہ تفرقہ اور اختلاف کے لئے ہر قسم کی کوشش کرینگے لیکن تمام اسلامی مکاتب فکر اس جانب متوجہ ہیں اور وہ ایسی سازشوں کو ناکام بناینگے