پاکستان میں اہلِ تشیعْ کے قتل عام پر اقوام متحدہ کو تشویش حنا ربانی کھر حقائق چھپاتی رہیں
جنیوا میں اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں 48 ممالک میں انسانی حقوق کے حالات کا جائزہ لیا گیا،
اطلاعات کے مطابق اجلاس میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے رْکن ممالک نے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال پر بحث کی، بحث کے دوران اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے رْکن ممالک نے پاکستان میں جاری شیعہ مسلمانوں کے قتل عام اور اس قتل عام کی چھان بین میں مبینہ تساہل پر تشویش کا اظہار کیا۔
نمائندے کے مطابق اجلاس میں وزیرِ خارجہ حنا ربانی کھر نے پاکستان کی نمائندگی کررہی تھی۔ افسوس کے ساتھ کے ساتھ کہنا پڑتا ہے وزیرِ خارجہ حنا ربانی کھر کی طرف سے عالمی برادری کو دیے جانے والے جواب میں پاکستان میں جاری شیعہ مسلمانوں کے قتل کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا، اپنے جواب میں وزیرِ خارجہ حنا ربانی کھر نے پاکستان میں بسنے والے 4 کڑوڑ پاکستانی شیعہ مسلمانوں کی ترجمانی نا کرسکی بلکہ اْلٹا شیعہ مسلمانوں کے قتل عام کو چھپانے کی ناکام کوشش کی گئی۔
واضع رہے کہ پاکستان میں کئی دہائیوں سے کالعدم سپاہ صحابہ/ لشکر جھنگوی/ تحریک طالبان کے ہاتھوں شیعہ مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے۔ پاکستان میں ہر آنے والی حکومت شیعہ مسلمانوں کو تحفظ دینے میں ناکام رہی ہے، آمریت ہو یا جمہوریت فوجی ڈنڈے کے علاوہ باقی تمام چیزیں شیعہ مسلمانوں کے لیے ایک جیسی رہی ہیں،شیعہ کلنگ ڈاٹ کام کی رہورٹ کے مطابق گزشتہ 13 مہینوں میں 432 شیعہ مسلمان مکتب امام علی(ع) سے تعلق رکھنے کے جرم میں شہید ہوچکے ہیں۔
اس سے قبل پاکستان میں جاری شیعہ مسلمانوں کے قتل عام پر اقوام متحدہ، ایران، امریکہ بھی مذمتی بیان جاری کرچکے ہیں۔ خود پاکستان میں اہم ترین شخصیات جن میں سینیٹر فیصل رضا عابدی،ایم این اے ندیم افصل چند، سیاسی جماعت کے بانی الطاف حسین، ایم این اے فاروق ستار، عمران خان اور حکمراں جماعت کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری بھی شیعہ مسلمانوں کے قتل عام ہر آواز اْٹھاتے نظر آتے ہیں البتہ تمام ذمہ داران شیعہ مسلمانوں کے قاتلوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی سے قاصر رہے ہیں۔