پاکستانی شیعہ خبریں

انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی میں امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں،کراچی کو فی الفور پاک فوج کے حوالے کیا جائےعلامہ امین شہید ی

ameen shaeediانتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی میں امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں،کراچی کو فی الفور پاک فوج کے حوالے کیا جائے۔موٹر سائیکل اور موبائل سمز پر پابندی دہشت گردی سے نمٹنے کا حل نہیں،موٹر سائیکل پر پابندی سختی سے مسترد کرتے ہیں۔علامہ امین شہید
کراچی( )انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی میں امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں،کراچی کو فی الفور پاک فوج کے حوالے کیا جائے۔موٹر سائیکل اور موبائل سمز پر پابندی دہشت گردی سے نمٹنے کا حل نہیں،موٹر سائیکل پر پابندی سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزیڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کراچی میں ہونے والے اجلاس کی سربراہی کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے وحدت ہاؤس میں محرم الحرام میں سیکورٹی کے انتظامات اور ابو الحسن اصفہانی روڈ پر ہونے والے بم دھماکے کے بعد عزاداری اور مجالس کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا جس میں تنظیم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی،صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل مولانا مختار امامی،کراچیکے سیکرٹری جنرل مولانا صادق رضا سمیت دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔
اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں نے کراچی میں محرم الحرام کے دروان کئے جانے والی سیکورٹی انتظامات کو ناقص قرار دے دیا اور عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہید ی نے کہا کہ شہر کراچی میں عملاً دہشت گرد وں کی حکومت قائم ہو چکی ہے جو معصوم اور نہتے لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔انہوں نے شہر کراچی میں بھاری تعداد میں بارود کی آمد پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی اداروں کو چاہئیے کہ وہ کالعدم دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی کرنے کی بجائے ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹیں اور پاکستان کے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں عملی کردار ادا کریں،انہوں نے مزید کہا کہ شہر کراچی کو فی الفور پاک فوج کے حوالے کر دیا جائے تا کہ شہر میں امن و امان یقینی بنایا جا سکے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما علامہ امین شہید ی نے رحمان ملک پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے دماغ کا طبی معائنہ کروائیں ا ور موبائل سمز اور موٹر سائیکلز پر پابندیاں لگانے کے بجائے کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف حکمت عملی وضع کریں ان کاکہنا تھا کہ موبائل سمز اور موٹر سائیکل پر پابندی عائد کردینے سے دہشت گردی کا مسئلہ ختم نہیں ہو سکتا۔
علامہ امین شہیدی نے وفاقی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر محرم الحرام کے دوران مجالس عزاء اور عزاداری کے اجتماعات پر کسی قسم کی آنچ آئی تو نتائج کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی ،انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں بازاروں،اسکولوں،حتیٰ افواج پاکستان کے ہیڈ کوارٹر سمیت کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹر پر دہشت گردانہ حملے ہو چکے ہیں توکیا اس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت ان تمام اداروں کو بند کر دیا جائے؟ انہوں نے کہا کہ عزاداری کو محدود کرنے والے دنیا سے ختم ہو جائیں گے لیکن چودہ سو سالوں سے جاری نواسہ پیغمبراکرم (ص) حضرت امام حسین ؑ کی عزاداری ختم نہیں ہو سکتی اور عزاداران امام حسینؑ عزاداری کے خلاف کسی قسم کی سازش کو قبول نہیں کریں گے۔اس موقع پر انہوں نے ایک مرتبہ پھر وفاقی حکومت سے کہا کہ وہ شہر کراچی میں فی الفور پاک فوج کو طلب کریں اور شہر کا کنڑرول پاک فوج کو دیا جائے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button