پنجاب حکومت کالعدم تنظیموں کے مالی ذرائع روکنے میں ناکام
پنجاب حکومت کالعدم تنظیموں پر پابندیوں کے باوجود ان کے مالی ذرائع روکنے میں ناکام رہی ہے۔ ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق کالعدم تنظیموں پر چندہ اور قربانی کی کھالیں جمع کرنے پر پابندی کے باوجود اس سال عید الاضحیٰ کے موقع پر کالعدم تنظیموں نے قربانی کی کھالیں جمع کر کے 780 ملین روپے کمائے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے پابندی کے نفاذ میں ناکامی پر پولیس اور سول انتظامیہ پر بھی برہمی کا اظہار کیا ہے۔
انٹیلی جنس رپوٹ کے مطابق کالعدم تنظیموں نے سات کروڑ بیاسی لاکھ دس ہزار پانچ سو روپے کی قربانی کی کھالیں جمع کیں۔ رپورٹ کے مطابق ستائیس اکتوبر کو جب جہلم کے ایک ایس ایچ او نے ایک مدرسے کے کارکنوں کو قربانی کی کھالیں جمع کرنے کا مرکز قائم کرنے پر روکنے کی کوشش کی تو اسے سخت نتائج کی دھمکیاں دی گئیں جس کے بعد پولیس خاموش ہوگئی، علاوہ ازیں سرگودھا کی بھلوال پولیس نے قربانی کی کھالیں جمع کرنے والے کالعدم تنظیموں کے تین کارکنوں کو گرفتار کیا تو دو دن بعد اعلیٰ حکام کی ہدایت پر ان کو رہا کرنا پڑا۔
انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق جیش محمد (الرحمت ٹرسٹ) نے چکوال سے 222، وہاڑی سے 150، اٹک سے 356، ملتان سے 49، خانیوال 120، راجن پور 125، لاہور سے 4000، بہاولپور سے 500، رحیم یار خان سے 220، حافظ آباد سے 488، گجرات سے 145، منڈی بہاؤ الدین سے 65، سیالکوٹ سے 425 گوجرانوالہ سے 250 اور ضلع قصور سے 105 کھالیں جمع کیں۔
اسی طرح دوسری کالعدم تنظیموں نے بھی پنجاب کے مختلف اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں قربانی کی کھالیں جمع کیں۔ پولیس اور انتظامیہ قربانی کی کھالیں جمع کرنے کیلئے لگائے گئے اشتہاری بینر بھی نہ ہٹوا سکی جن پر متعلقہ لوگوں کے رابطہ نمبر بھی درج تھے۔ ذرائع کا کہناہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے کالعدم جماعتوں کی مکمل سرپرستی کی وجہ سے قانون نافذ کرنے والے ادارے قانون کی عمل داری میں ناکا م ہیں۔