پاکستانی شیعہ خبریں

کراچی:شیعہ جماعتوں نے شیعہ علماء کونسل کی دھرنے کی اپیل کی حمایت کر دی

suc pressشیعہ جماعتوں بشمول مجلس وحدت مسلمین پاکستان،جعفریہ لیگل ایڈ کمیٹی اور آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی، مرکزی تنظیم عزاء، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ،پیام ولایت فاؤنڈیشن،قیام سمیت دیگر شیعہ جماعتوں نے شیعہ علماء کونسل پاکستان کی جانب سے جمعہ (چودہ دسمبر)کے روزنمائش چورنگی ایم اے جناح روڈ کراچی میں شیعہ نسل کشی کے خلاف ہونے والے احتجاجی دھرنے کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔شیعت نیوز کے نمائندے کے اس بات کا اعلان آج کراچی پریس کلب میں ہونے والی شیعہ جماعتوں کی مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا گیا۔
شیعہ علماء کونسل پاکستا ن کے صوبائی صدر مولانا ناظر عباس تقوی نے بدھ کے روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ جمعہ کے روز نمائش چورنگی پر احتجاج شروع کیا جائے گا جبکہ ملک بھر اور کراچی میں شیعہ نسل کشی کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا جائے گا اور حکومت سے مطالبہ کیا جائے گا کہ شیعہ نسل کشی میں ملوث ناصبی دہشت گردوں کو فی الفور سزائے موت دی جائے۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی، جعفریہ لیگل ایڈ کمیٹی کے سربراہ تصور ایڈووکیٹ،شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنما مولانا مرزا یوسف حسین اور شیعہ علماء کونسل کے علامہ جعفر سبحانی اور دیگر بھی موجود تھے۔اس موقع پر رہنماؤں کاکہنا تھا کہ وہ شیعہ علماء کونسل کی جانب سے شیعہ نسل کشی کے خلاف دھرنے میں مکمل ساتھ دیا جائے گا اور اگر حکومت نے دھرنے کو روکنے کی کوشش کی تو سخت نتائج برآمد ہوں گے۔
شیعہ رہنماؤں کاکہنا تھا کہ ہم پر امن احتجاج کرنا چاہتے ہیں اگر حکومت نے ہمارے احتجاج میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو سندھ بھر کو ٹریفک کے لئے جام کر دیں گے۔انہوں نے کہا کہ چار ماہ میں ایک سو سے زائد شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ حکومت کی نا اہلی اور دہشت گردوں کی سرپرستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
علامہ ناظر تقوی کاکہنا تھا کہ حکومت پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکی ہے ۔ناصبی تکفیری دہشت گرد حکومتی اداروں کی سرپرستی میں شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف عمل ہیں تاہم پاکستان کے شیعہ ملت جعفریہ کی مسلسل نسل کشی پر خاموش نہیں بیٹھیں گے اور حکومت کے خلاف سراپا احتجاج بن جائیں گے۔
انہو ں نے مزید کہا کہ یہ حکومت اور سیکورٹی اداروں کی اولین ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ناصبی تکفیری دہشت گردوں کے خلاف عملی اقدامات بروئے کار لائے اور اعلیٰ عدلیہ کو چاہئیے کہ ناصبی تکفیری دہشت گردوں کو اقرار جرم کے ساتھ ہی سزائے موت دی جائے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button