بلوچستان میں گورنر راج کی مخالفت کرنے والے دراصل دہشت گردوں کی حمایت کررہے ہیں ناصر عباس شیرازی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی نے ایک وفد کے ہمراہ سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ جلال محمود شاہ سے ان کی رہائش گاہ حیدر منزل پر ملاقات کی۔ اس موقع پر صوبائی سیکریٹری سیاسیات سندھ برادر عبداللہ مطہری، کراچی ڈویڑن کی سیکریٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی اور ڈویڑن سیکریٹری سیاسیات برادر اصغر عباس زیدی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جلال محمود شاہ نے مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور بلوچستان میں اسلم رئیسانی کی حکومت کے خاتمے اور گورنر راج کے نفاذ کی حمایت کا اعلان کیا۔
اس موقع پر ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں گورنر راج کی مخالفت کرنے والے دراصل دہشت گردوں کی حمایت کررہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان اس وقت کہاں تھے جب کوئٹہ سمیت پورے بلوچستان میں قتل عام جاری تھا۔ اسلم رئیسانی کی ساڑھے چار سالہ حکومت میں تیرہ سو سے زائد بے گناہ افراد کا قتل عام ہوا لیکن جے یو آئی نے اس وقت ان ہاؤس تبدیلی کی بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلم رئیسانی کی حکومت کا دفاع کرنا اور گورنر راج کی مخالفت کرنا شہداء کے خانوادوں کی تضحیک کے مترادف ہے۔
مرکزی سیکریٹری سیاسیات نے اعلان کیا کہ بلوچستان میں امن و امان کی ابتر صورتحال پر انتیس جنوری کو کوئٹہ میں کل جماعتی امن کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین نے جلال محمود شاہ کو کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ جلال محمود شاہ نے بلوچستان میں گورنر راج کی حمایت کرتے ہوئے شیعہ نسل کشی کی بھرپور مذمت کی اور کہا کہ ملک کو دہشت گردی سے نجات دینے کے لئے ہمارا تعاون مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا جی ایم سید نے ہمیشہ عدم تشدد کی بات کی اور سندھ دھرتی میں فرقہ واریت کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔