کشمیر کے بغیر پاکستان کا وجود نامکمل ہے، علامہ امین شہیدی
۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ 5 فروری کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ہے۔ پوری قوم اس بات پر متفق ہے کہ کشمیر ہماری شہ رگ حیات ہے، جس کے بغیر پاکستان کا وجود مکمل نہیں ہے۔ کشمیر کو ہر قیمت پر اقوام متحدہ کی قرارداوں اور کشمیروں کی امنگوں کے مطابق آزادی ملنا بیحد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہمارا دوست نہیں، بدترین دشمن ہے، جو ڈیڑھ کروڑ کشمیری مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے اور ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔ حکومت نے پانچ برسوں میں کشمیر کی آزادی کیلئے سوائے زبانی جمع خرچ کے عملاً کچھ نہیں کیا، جو کشمیری شہداء کے خون سے غداری کے مترادف ہے۔ بھارت کے ساتھ پیار کی پینگیں بڑھانے والے قوم کے اصل موقف کو بالائے طاق نہ رکھیں، جب تک کشمیر اور فلسطین آزاد نہیں ہوتے اس وقت تک خطے میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔
علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ قوم کو امن کی لوریوں سے سلانے اور بزدلی کا سبق پڑھانے والی حکومت کو اپنا رویہ بدلنا ہوگا۔ بھارت نے آج تک ناصرف پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کیا بلکہ وہ ہر وقت ہمارے وجود کو ختم کرنے کی مکروہ سازشوں میں مصروف رہتا ہے، آج بلوچستان کی صورتحال ہو یا ملک کے دیگر حصے ’’را‘‘ کے ایجنٹ مسلسل معصوم شہریوں کا ناحق خون بہا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جنونیوں نے سمجھوتہ ایکسپریس کو آگ لگا کر ساٹھ پاکستانی مسلمانوں کو زندہ جلا دیا تھا، جس کا بھارت نے سرکاری سطح پر اعتراف بھی کر لیا ہے۔ اس پر بھارت سے کوئی احتجاج نہیں کیا گیا۔ حکمرانوں نے قومی غیرت کو نیلام کرنے اور آلو پیاز کے بدلے پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت کا سودا کرنے کی کوشش کی تو عوام کے غیظ و غضب سے بچ نہیں سکیں گے۔ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو چھڑانے اور معصوم بچوں، بوڑھوں اور عورتوں کو خونخوار ہندو فوجیوں کی جارحیت اور ظلم و بربریت سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ پوری قوم ایک آواز ہو، مجلس وحدت مسلمین نے انشاءاللہ اپنے کشمیری بھائی کے ساتھ ہے اور ان کی آزادی کیلئے ہر وقت دعا گو ہے۔
علامہ امین شہیدی نے شام پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اس کی لونڈیا اقوام متحدہ کا متعصبانہ رویہ کھل کر سامنے آگیا ہے، اسرائیل کبھی مظلوم فلسطینیوں پر حملہ کر دیتا ہے تو کبھی لبنان پر اور اب اس نے شامی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرکے ثابت کر دیا ہے کہ اسے امریکہ، برطانیہ اور نانہاد اقوام متحدہ کی سپورٹ حاصل ہے، اگر اسرائیلی کارروائیاں جاری رہیں تو عنقریب ایک بڑی جنگ چھڑجائیگی اور اسرائیل کا ناپاک وجود صفحہ ہستی سے مٹ جائیگا۔