پاکستان میں مقیم عرب امارات کے شہریوں کو پاکستان سےفی الفور نکالا جائے
متحدہ عرب امارات سے جبری بے دخل کئے جانے والے سینکڑوں اوورسیز پاکستانیوں بالخصوص قبائلی باشندوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی جبری بے دخلی کے جواب میں رحیم یار خان سے یو اے ای کے عرب باشندوں کو فی الفور بے دخل کیا جائے۔
متحدہ عرب امارات سے حال ہی میں بے دخل کئے جانے والے محنت کشوں نے ایک بیان میں حکومت پاکستان ،وزارت خارجہ، وزارت برائے سمندر پار پاکستانیز اور سول سوسائٹی کو مجرمانہ خاموشی توڑنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری جبری بے دخلی، معاشینسل کشی ہے اور روزگار کے بین الاقوامی اصولوں کی واضح خلاف ورزی ہے کیونکہ روزگار سے بے دخلی کے لئے کم ازکم ایک مہینے پہلے معقول وجہ اور نوٹس دینا پڑتا ہے لیکن ہمارے معاملے میں ایسا کچھ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے یو اے ای کے صحرا کو گلستان بنایا اور پاکستان کی معیشت کو سنوارنے کے لئے زرمبادلہ کے ذخائر بھیجے،لیکن آج ہمارے ملک پاکستان کی حکومت مصیبت کی اس گھڑی میں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔
انہوں نے یو اے ای میں پاکستان کے نااہل سفیر کی معطلی کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے حکمران جماعت پی پی پی کی خاموشی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ صدر ، وزیراعظم، وزیرخارجہ اور دیگر متعلقہ حکام فوری طور پر متاثرہ ملازمین کو روزگار فراہم کرنے کے لئے اقدامات کریں۔جبری بے دخل قبائلی متاثرین نے کہا کہ ایک طرف قبائلی علاقو ں میں ہم اور ہمارے خاندان ملٹری اور طالبان کے غیر انسانی سلوک کے درمیان سینڈوچ بنے ہوئے ہیں اور دوسری طرف ہمیں یو اے ای سے بھی جبراً نکالا گیا ہے۔ اس لئے حکومت پاکستان غیرت کا مظاہرہ کرکے رحیم یار خان سے یو اے ای کے عرب باشندوں کو فی الفور بدخل کردے وگرنہ ہم یہ معاملہ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن اور یو این او میں لے جانے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔