پاکستانی شیعہ خبریں

شیعہ نسل کشی! وفاقی اور صوبائی حکومتیں کالعدم لشکر جھنگوی کے خلاف کاروائی کرنے سے دامن بچانے میں مصروف

ssp bannedملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی میں کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کے ملوث ہونے کے باوجود وفاقی او ر پنجاب حکومت کالعدم دہشت گرد تکفیری گروہ کے خلاف کاروائی کرنے سے اپنا اپنا دامن بچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے ہفتے کے روز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کی ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے جبکہ وفاقی حکومت اس میں کوئی عمل دخل نہیں کرتی ۔ملک نے پنجاب حکومت سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کے پنجاب میں موجود ٹھکانوں پر کاروائی کیوں نہیں کرتی؟
رحمان ملک کاکہنا تھا کہ پنجاب حکومت ناصبی تکفیری دہشت گردوں کے لئے نرم گوشہ رکھتی ہے جس کا کھلا ثبوت جنوبی پنجاب میں کالعدم دہشت گرد گرو ہ لشکر جھنگوی کے مراکز کا موجود ہوناہے۔ان کاکہنا تھا کہ اگر پنجاب حکومت نے کالعدم لشکر جھنگوی کے خلاف آپریشن کرنے میں سستی برقرار رکھی تو وفاقی حکومت ایف آئی اے کے ذریعے پنجاب میں کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کے خلاف آپریشن کرنے پر مجبور ہو گی۔
رحمان ملک نے ناصبی تکفیری دہشت گردوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ہتھیار پھینک دیں۔رحمان ملک نے کہا ہے کہ حکومت کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی اور ان کے سرغنہ احمد لدھیانوی کو امن مذاکرات کی دعوت دیتی ہے لیکن اگر انہوں نے تشدد کا راستہ ترک نہیں کیا تو حکومت سخت اقدامات کرے گی۔
رحمان ملک نے پنجاب حکومت کی جانب سے کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کے سرغنہ ملک اسحاق کو ایم پی او کے تحت گرفتار کئے جانے کے عمل پر پنجاب حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ جب کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی نے کوئٹہ میں دو ہولناک دہشت گردانہ اکروائیوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے تو ناصبی تکفیری دہشت گرد ملک اسحاق کو ایم پی او کے تحت 30روز کے لئے گرفتار کیوں کیا گیا ہے جبکہ اس کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لانی چاہئیے تھی۔
دوسری جانب رحمان ملک کی جانب سے کی جانے والی تنقید پر شریف برادرا ن نے جواب دیتے ہوئے رحمان ملک سے پوچھا ہے کہ وہ پوری قو م کو بتائیں کہ انہوں نے بلوچستان میں سیکڑوں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف کیا اقدامات کئے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ نواز کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے لاہور میں شہید ہونے والے ڈاکٹر علی حیدر کے لواحقین سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں سیکیورٹی کی صورتحال دوسرے صوبوں سے بہتر ہے جبکہ پنجاب میں قانون کی حکمرانی ہے۔انہوں نے وفاقی حکومت پر بلوچستان کے معاملے پر شدید تنقید کی اور کہا کہ بلوچستان کی بد ترین سیکورٹی صورتحال پر وفاقی حکومت کو جواب دینا چاہئیے۔ان کا کہنا تھا کہ کیا وفاقی حکومت نے کوئٹہ میں ہونے والے دو بم دھماکوں کے بعد دہشت گردوں کے خلاف کوئی کاروائی کی ہے؟
پاکستان مسلم لیگ نواز کے ایک اور رہنما سینیٹر پرویز رشید نے بھی کہا ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کے سرغنہ ملک اسحاق کو دو مرتبہ شہباز شریف کی حکومت میں گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے رحمان ملک کی جانب سے پنجاب حکومت پر کی جانے والی تنقید پر شدید غصے کا اظہار کیا۔
رشید کاکہنا تھا کہ رحمان ملک نے پنجاب حکومت کو کوئی خط نہیں لکھا ہے کہ جس میں ناصبی دہشت گرد ملک اسحاق کو گرفتار کرنے کا کہا گیا ہو لیکن پنجاب حکومت نے ناصبی یزیدی دہشت گرد ملک اسحاق کو گرفتار کیا ہے۔پرویز رشید نے بتایا کہ بلوچستان اور سندھ حکومت نے ملک اسحاق اور ان کے بیٹوں کو گیارہ اسلحہ لائسنس جاری کئے ہیں جبکہ پنجاب حکومت نے ایک بھی نہیں کیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button