پشاور میں بیگناہ اہلسنت نمازی بھائیوں کا قتل شیعہ برادری کا قتل تصور کرتے ہیں، علامہ امین شہیدی
مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ ایک غیر مسلم کی جانب سے توہین رسالت کے جرم کی سزا دیگر غیر مسلموں کو دینا غیر شرعی و غیر اخلاقی فعل ہے۔
پشاور میں بیگناہ اہلسنت نمازی بھائیوں کا قتل شیعہ برادری کا قتل تصور کرتے ہیں
شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ سانحہ عباس ٹاؤن دہشتگردی اور سفاکیت کا ہولناک واقعہ ہے۔ انسانی جانوں کے ضیاع اور حکمرانوں کی بے حسی پر پاکستان کے 17 کروڑ محب وطن شہری نوحہ کناں ہیں۔ سانحہ عباس ٹاون پر سیاسی اداکاروں کی فنکاریاں شہداء کے خون کا تمسخر اڑانے کے مترادف ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ اب تمام محب وطن پاکستانی کو دہشتگردی و انتہاپسندی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا ہوگا۔ پشاور میں بریلوی اہل سنت برادران کی مسجد میں اسلام دشمن قوتوں کے حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ ایک غیر مسلم کی جانب سے توہیں رسالت کے جرم کی سزا دیگر غیر مسلموں کو دینا غیر شرعی و غیر اخلاقی فعل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت سیکرٹریٹ کراچی میں جاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ناصر عباس شیرازی، محمد مہدی، علامہ مختار احمد امامی، علامہ صادق رضا تقوی، علامہ محمد حسین کریمی، آصف صفوی، آغا مبشر اور اصغر عباس زیدی بھی موجود تھے۔
علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ سانحہ عباس ٹاون پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ کا نہیں بلکہ عملی اقدامات کا متقاضی ہے۔ متاثرین کی بحالی کیلئے نعرے تو بہت بلند ہوئے، لیکن عملی اقدامات اب تک کہیں نظر نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ صوبائی حکومت جلد متاثرین کی بحالی کیلئے کئے گئے وعدے کو عملی جامع پہنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا روزِ اول سے یہی موقف ہے کہ کراچی سمیت پاکستان بھر میں ہونے والی دہشت گردی فرقہ واریت نہیں بلکہ اسلام و ملک دشمن قوتوں کی مذموم سازش ہے۔ اس پاک سرزمین پر جہاں کہیں بھی ملت تشیع کا خون بہایا گیا، وہاں کہیں بھی ان کی قومیت یا لسانیت کو مدِنظر نہیں رکھا گیا، بلکہ ان کے عقیدے کی بنیاد پر انہیں تہہ تیغ کیا گیا۔
علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ اس ملک میں ظلم اپنی انتہاء کو پہنچ چکا ہے۔ شیعہ سنی تو کجا غیر مسلم بھی اس وطن میں دہشتگردوں کے ہاتھوں محفوظ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دورانِ نماز پشاور میں اہل سنت بریلوی بھائیوں کو مسجد میں نشانہ بنانے کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور جامع مسجد چشتیہ پشاور میں بیگناہ اہل سنت نمازی بھائیوں کا قتل شیعہ برادری کا قتل تصور کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں توہینِ رسالت (ص) کے مبینہ الزام میں ایک غیر مسلم شاتم رسول ص کی آڑ میں سینکڑوں بے گناہ غیر مسلم شہریوں کی املاک کو جلا کر خاکستر کر دینا سراسر غیر شرعی و غیر اخلاقی فعل ہے۔ دین مبین اسلام اور تعلیمات محمدی ص ہمیں اس طرح کے غیر شرعی و غیر اخلاقی فعل کی ہرگز اجازت نہیں دیتیں ۔