نواز شریف کی سعودی سفیر سے ملاقات،سعوی عرب کا انتخابات میں اثر انداز ہونے کا ثبوت
پاکستان مسلم لیگ نواز کے سربراہ میاں نواز شریف نے اسلام آباد ڈپلو میٹک انکلیو میں سعودی سفارت کار عبد العزیز سے ملاقات کی ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ سعودی وہابی ناصبی حکومت پاکستان میں عام انتخابات میں دخل اندازی کر رہی ہے اور کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے سرپرست نواز شریف کو بھرپور پیسہ بھی نواز رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے بھی نواز شریف کی سعودی سفیر سے ملاقات اور سعودی حکومت کی جانب سے پاکستان کے عام انتخابات میں دخل اندازی کرنے کے عمل کی شدید مذمت کی ہے۔
اسی طرح متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور عوامی نیشنل پارٹی کا یہ کہنا کہ ان کے دفاتر پر دہشت گردانہ حملے ہو رہے ہیں براہ راست اور بالواسطہ سعودی دخل اندازی کی طرف واضح اشارہ ہیں،کیونکہ پورے ملک کے تینوں صوبوں میں متحدہ قومی موومنٹ،عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی کالعدم دہشت گرد گروہوں کے دہشت گردانہ حملوں کا شکا ر ہیں جبکہ مسلم لیگ نواز پنجاب بھر میں انتخابی مہم چلا رہی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں گذشتہ 72گھنٹوں کے دوران ناصبی طالبان دہشت گردوں کی جانب سے ایک درجن سے زائد بم حملوں میں 25سے زائد معصوم انسان شہید ہو چکے ہیں جبکہ درجنوں زخمی ہیں تاہم متحدہ قومی موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی نے دہشت گردوں کی عام انتخابات میں دخل اندازی کے سبب اپنی انتخابی مہم بند رکردی ہے۔
دہشت گردوں کی دہشت گردی کانشانہ بننے والی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کاکہنا ہے کہ کالعدم دہشت گرد طالبان چاہتے ہیں کہ ان کی من پسند حکومت قائم ہو جائے تاہم اسی لئے وہ دوسری سیاسی جماعتوں کے دفاتر اور الیکشن سیل سمیت جلسے جلوسوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے قائدین نے بھی ملے جلے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ دریا خان بھکر میں مجلس وحدت مسلمین کے انتخابی دفتر پر ہونے والا دہشت گردانہ حملہ ہو یا پھر مجلس وحدت مسلمین کے امیدواروں کو دی جانے والی دھمکیاں ہوں اس بات کا ثبوت ہیں کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان بھی پاکستان پیپلز پارٹی،متحد ہ قومی موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی کی طرح طالبان دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ پاکستان کیا کثریت کو انتخابی عمل سے دہشت گردانہ کاروائیوں کے ذریعے دور رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔
یاد رہے کہ سعودی وہابی اور دہشت گردوں کی سرپرست حکومت نے پاکستان میں ہونیو الے انتخابات میں دخل اندازی کے لئے4بلین امریکی ڈالر فراہم کئے ہیں جس میں سے صرف نوز شریف اور ان کی جماعت مسلم لیگ نواز کو 2بلین امریکی ڈالر دئیے گئے ہیں ۔پاکستان میں ناصبی وہابی دہشت گرد سعودی منارکی کی پیروی کرتے ہیں اور سعودی حکومت کے حمایت یافتہ تصور کئے جاتے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق متحدہ دینی محاذ،جماعت اسلامی پاکستان اور جمعیت علماء اسلام اس بات کی کوشش کر سکتے ہیں کہ انتخابات کے بعد نواز شریف کے ساتھ اتحاد کر کے حکومت قائم کریں جو درا صل ناصبی دہشت گردوں کی حکومت کے مترادف ہو سکتی ہے۔