عام انتخابات میں جعفریہ الائنس کی ایم کیو ایم کی حمایت، الائنس کے ذمہ داران کی فیصلے سے لاعلمی
جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی، ہیئت امامیہ مساجد پاکستان کے صدر مولانا اکرام حسین ترمذی، مرکزی تنظیم عزا کراچی کے جنرل سیکریٹری سلمان مجبتیٰ، انجمن ذاکرین امامیہ کے سربراہ علامہ نثار قلندری اور معروف ذاکر اہلبیت علامہ علی کرار نقوی سمیت 150 سے زائد امام بارگاہوں کے ٹرسٹیز اور ماتمی انجمنوں کے نمائندوں نے عام انتخابات میں ایم کیو ایم کے نامزد امیدواروں کی حمایت کا اعلان کردیا۔ یہ اعلان انہوں نے ایم کیو ایم علماء کمیٹی کے زیر اہتمام لال قلعہ گراؤنڈ عزیز آباد میں منعقدہ علمائے کرام کے ایک بڑے اجتماع سے اپنے خطاب میں کیا۔ اجتماع میں مذہبی اسکالر، دانشوروں اور امیدواروں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن وسیم آفتاب، سابق رکن قومی اسمبلی حیدر عباس رضوی، کشور زہرہ، علی رضا عابدی، انور رضا نقوی اور محترمہ ثمن نے بھی خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ہر طرح کی مصلحت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہمیشہ حق گوئی اور بے باکی سے باطل قوتوں کے سامنے صدائے حق بلند کی ہے اور ہر قسم کی قربانی دینے کے باوجود آج بھی جوانمردی سے اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب باطل قوتوں اور ان کے زیر اثر نام نہاد مذہبی جماعتوں نے ایک مخصوص مکتبہ فکر کے لوگوں کو نشانہ بنانا شروع کیا تو الطاف حسین وہ واحد رہنما تھے جنہوں نے اس ظلم کے خلاف آواز بلند کی جس پر میں اپنی تنظیم اور پوری ملت کی جانب سے الطاف حسین کا مشکور ہوں۔ انہوں نے الطاف حسین اور ایم کیو ایم کو 11 مئی کو منعقد ہونے والے انتخابات میں اپنی اور اہل تشیع حضرات کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
ہیئت امامیہ مساجد پاکستان کے صدر مولانا اکرام حسین ترمذی، مرکزی تنظیم عزاء کراچی کے جنرل سیکریٹری سلمان مجتبیٰ، مجلس ذاکرین امامیہ کے صدر مولانا نثار قلندری اور علامہ علی کرار نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم آج بھی متحد و منظم ہوکر متحدہ قومی موومنٹ پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہیں کیونکہ ہم پرامید ہیں کہ ایم کیو ایم جیسی حق پرست سیاسی جماعت ہی یزیدی اور طاغوتی طاقتوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر ملک و قوم کی بقاء و سلامتی کو یقینی بناسکتی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی بھر میں ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے بھی انتخابات میں امیدوار کھڑے کئے گئے ہیں، تاہم جعفریہ الائنس، مرکزی تنظیم عزا اور مجلس ذاکرین امامیہ کی جانب سے ایم کیو ایم کی حمایت کے فیصلے کو مبصرین تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ جعفریہ الائنس میں شامل ملت جعفریہ کی ملک گیر تنظیموں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور امامیہ آرگنائزیشن کے ذمہ داران نے اس فیصلے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے جبکہ جعفریہ الائنس کے بعض اہم ذمہ داران بھی اس فیصلے سے لاعلم ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب ملت جعفریہ کی نمائندہ تنظیمیں اپنی شناخت کے ساتھ میدان سیاست میں وارد ہو رہی ہیں، جعفریہ الائنس کا ایم کیو ایم کی حمایت کرنا باعث تشویش ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ جعفریہ الائنس کی جانب سے ایم کیو ایم کی حمایت کرنے کے بعد شیعیان کراچی ایم کیو ایم کو ووٹ دیں گے یا نہیں، اس بات کا فیصلہ 11 مئی کو ہی ہوگا لیکن عوام کی جانب سے اس فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔