پاکستان سمیت پوری دینا میں جشن مولود کعبہ بنایا گیا
شیعت نیوز کے نمائمدے کے مطابق پاکستان کے مختلف شہروں میں حضرت علی علیہ السلام کے یوم ولادت کی مناسب سے محافل کا انعقاد کیا گياہے اسلامی جمہوریہ ایران سمیت ساری دنیا میں مولائے کائنات امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت کی مناسبت سے جشن اور خوشیاں منائي جارہی ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام مقدس مقامات بالخصوص مشہد مقدس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرزند حضرت امام علی رضا علیہ السلام اور قم میں حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کے روضہ ہائے اقدس کو نہایت خوبصورتی سے سجایا اور چراغاں کیا گيا ہے۔ ان مقدس مقامات میں خاص تقریبات میں شعرا اور مقررین نے محمد و آل محمد علیھم السلام کی شان میں مدح سرائي کی اور ان کے فضائل بیان کئے۔ ایران کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قریوں ، مسجدوں اور امام بارگاہوں نیز علمائے اعلام و مراجع کرام کے گھروں میں محفلوں اور قصیدہ خوانی کا سلسلہ گزشتہ رات سے ہی شروع ہوگيا تھا۔ایران بھر میں ہر جگہ لوگوں نے شربت کی سبیلیں لگارکھی ہیں اور آپس میں مٹھائياں تقسیم کررہے ہیں۔ ایران میں مولائے کائنات کے یوم ولادت باسعادت کی مناسبت سے سرکاری اور نجی عمارتوں کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے۔
ادھر عراق کے مقدس شہر نجف اشرف سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بارگاہ امیرالمومنین علیہ السلام میں لاکھوں عقیدت مندوں کا اجتماع ہے۔ عراق کے دیگر مقدس مقامات جیسے کربلائے معلی، کاظمین اور سامرا میں بھی لاکھوں زائرین موجود ہیں جو زیارت کے شرف سے فیضیاب ہونے کے ساتھ ساتھ اہل بیت عصمت و طہارت و امامت کی خدمت میں خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔
دوسری جانب دمشق کے مضافات میں حضرت زینب بنت علی علیھماالسلام کے روضہ اقدس میں بھی دسیوں ہزار افراد نے تیرہ رجب
کی مناسبت سے قیصدہ خوانی کی۔
ہندوستان اور پاکستان میں بھی آج امیرالمومین حضرت علی علیہ السلام کا یوم ولادت عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے۔ہندوستان اور پاکستان کے مختلف شہروں میں حضرت علی علیہ السلام کے یوم ولادت کی مناسب سے محافل کا انعقاد کیا گياہے۔ لبنان سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ملت لبنان نے بھی آج مولود کعبہ کے یوم ولادت باسعادت کی مناسبت سے جشن منائے۔اطلاعات کے مطابق بحرین اور سعودی عرب میں لوگوں نے اپنے اپنے گھروں میں تیرہ رجب کے جشن منائے۔ واضح رہے کہ ان ملکوں میں انتہا پسند وہابی مسلک کے حاوی ہونے کی وجہ سے اہل ولایت کے مذہبی اجتماعات پر پابندی ہے۔