پاکستان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ، برطانوی پارلیمانی گروپ کا اقوام متحدہ سے رابطہ
برطانوی پارلیمنٹ کے آل پارلیمانی حقوق انسانی گروپ نے اقوام متحدہ میں پاکستان میں شیعہ برادری کے لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ پر ایک طویل ترین رپورٹ پیش کر دی ہے، گروپ کے وائس چیئرمین لارڈ ارک اویبری نے اقوام متحدہ سے بقول ان کے پاکستان میں شیعہ براداری کے لوگوں کے قتل عام کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، لارڈ اویبری نے میڈیا کو بتایا کہ یہ ایک دو افراد کے قتل کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ پورے پاکستان میں شیعہ برادری کے لوگوں قتل کے منظم پروگرام کا معاملہ ہے، جس کے نتیجے میں اب تک کالعدم تنظیمیں کم و بیش 21 ہزار سے زیادہ افراد کو قتل کرچکی ہیں، اور مکمل آزادی سے وارداتیں کر رہی ہیں، اور جہاں تک ہم دیکھ رہے ہیں حکومت پاکستان سینکڑوں افراد کو ان سفاک قاتلوں سے تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ مبینہ طور پر کھلے عام شیعہ برادری اور دوسروں کو قتل کر رہی ہیں اور غیر ملکی طاقتیں ان کو مالی مدد فراہم کر رہی ہیں۔ رپورٹ کی تیاری میں معاونت کرنے والے حقوق انسانی کے وکیل رباب رضوی نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستانی حکام نے اس قتل عام کے ذمہ داروں کو پکڑنے اور اس قتل عام کو روکنے اور دہشت گردوں کو لگام دینے کے لیے کوئی قابل ذکر کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان کی مختلف شیعہ تنظیموں نے شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ اور ان کے قتل عام کے تفصیلی شواہد پیش کیے ہیں، جن میں ہزارہ یونائیٹڈ موومنٹس، ہزارہ فورم آف گریٹ برٹن، الخوئی فاؤنڈیشن اور مجلس علمائے شیعہ شامل ہیں۔