الیکشن کشیدگی، بزرگ علماء کا وفد پاراچنار پہنچ گیا
پاراچنار میں الیکشن کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کو ختم کرنے کے لئے علامہ خورشید انور جوادی کی قیادت میں بزرگ علماء کا ایک اعلٰی سطح وفد اس وقت پاراچنار کے دورے پر ہے، جنہوں نے متعلقہ افراد کے ساتھ ملاقاتیں کرکے انکا موقف معلوم کیا۔ وفد میں جامعۃ العسکریہ ہنگو کے پرنسپل علامہ خورشید انور جوادی، مسجد جماران کچئی کے پیش امام علامہ حمید حسین امامی، جامعہ القائم للبنات کے موسس اور پرنسپل علامہ سید حسین الاصغر، جامعۃ المنتظر کے مدرس علامہ افضل حیدری اور شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ رمضان توقیر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ جمعہ کے دن کرم ایجنسی کی فضا اس وقت کشیدہ ہوگئی جب ایک فریق کے کچھ افراد نے اشتعال انگیز تقریریں کرکے اگلے دن طاقت کا مظاہرہ کرنے کی غرض سے جلوس کی کال دی، چنانچہ دوسرے دن جلوس کے دوران اشتعال انگیز نعروں کے علاوہ اشتعال انگیز تقریریں بھی کی گئیں، اس دوران چند دکانوں کو نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔ جواب میں اب دوسرا فریق بھی آئندہ اتوار کو جلوس نکالنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس سے مزید کشیدگی پھیلنے کا امکان ہے۔
لوئر اضلاع سے جو وفد آیا ہے انکی کوشش ہے کہ ایک دوسرے کے خلاف مزید جلوسوں کا سلسلہ بند کرکے حالات کو مزید خراب ہونے سے بچایا جائے۔ اسلام ٹائمز سے بات چیت کے دورران وفد میں شامل علماء کرام کا کہنا تھا کہ فی الوقت کوئی خاص پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔ تاہم چند دنوں میں اہم پیشرفت ہونے کی قوی امید ہے۔ انہوں نے مصمم ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انشاءاللہ جب تک سکی نتیجے پر نہیں پہنچتے اس وقت تک واپس نہیں جائیں گے۔ دوسری جانب اورکزئی سے بھی اہم افراد پر مشتمل ایک وفد نے پاراچنار آنے کا مصمم ارادہ رکھتا ہے اور ایسی بھی اطلاعات ہیں کہ مذکورہ وفد اس وقت پاراچنار پہنچ چکا ہے۔ جو فی الحال سابق ایم این اے ڈاکٹر سید جاوید حسین میاں کے ہاں ٹھہرا ہوا ہے۔ تاہم اس بات کی ابھی تک تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔