تکفیری سوچ کے پیچھے چھپی سامراج کی چالوں سے ہوشیار رہنا چاہیئے، علامہ ناصر عباس جعفری
لبنان کے شہر بیروت میں برالابید نامی علاقے پر ہونے والے کار بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ آج عالم اسلام کے سامنے تکفیری سوچ ایک خطرناک شکل میں ظاہر ہو رہی ہے اور اس سوچ کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرنے والے عالمی سامراج کی پوری کوشش ہے کہ امت مسلمہ کے اہم اور مضبوط ستونوں کو نشانہ بنائے۔ انہوں نے کہا کہ لبنان مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی میں اپنی مثال آپ ہے جس نے روئے زمین کے سب سے بڑے فسادی اسرائیل کو شکست دے کر عالم اسلام اور بیدار مغز انسانوں میں اپنا خاص مقام حاصل کرلیا ہے اور آج لبنان کی اسلامی تحریک مزاحمت حزب اللہ خونخوار درندہ اسرائیل کے مقابلے میں عالم اسلام کی فرنٹ لائن شمار ہوتی ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ عالمی سامراج کی پوری کوشش ہے کہ عالم اسلام کے اس اہم دفاعی مورچے کو نقصان پہنچائے لیکن وہ اس میں نہ پہلے کامیاب ہوا تھا اور انشاء اللہ نہ اب ہوگا کیونکہ دنیا جانتی ہے اس مورچے میں رات کے راہب اور دن کے شیر جیسے اللہ کے مخلص بندے بیٹھے ہیں جن کی قیادت ایسے دانا، بصیر، شجاع اور مخلص ہاتھوں میں ہے کہ کامیابیاں ہمیشہ ان کے قدم چومتی ہیں۔ انہوں نے بیروت کے برالابید نامی علاقے میں ہونے والے کار بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تکفیری سوچ کے پیچھے چھپے سامراج سے عالم اسلام اور خاص کر لبنان کے ذمہ دار لوگوں کو ہوشیار ہونا چاہیئے۔ انہوں نے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی صحت یابی کے دعا کرتے ہوئے سید المقاومت حجۃ الاسلام و المسلمین سید حسن نصر اللہ، لبنان کی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار ہمدردی بھی کیا۔