قومی مفاد کیلئے جو بھی آگے بڑھے اس کے ساتھ ہوجائیں، علامہ علی حسین الحسینی
قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی نے اپنے کردار و گفتار کے ذریعہ ملت تشیع کو اتحاد و وحدت کا درس دیا۔ آج ہمیں تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ملت تشیع کے اتحاد کے لئے میدان میں آنا ہوگا۔ اب قوم بیدار ہوچکی ہے۔ نئے نئے گروہ تشکیل دینے سے قوم کو نقصان پہنچے گا۔ ان خیالات کا اظہار فرزند قائد شہید علامہ سید علی حسین الحسینی نے ٹیکسلا میں برسی قائد شہید کے پروگرام سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم یا گروہ اس بات کا باعث نہیں ہونا چاہیے کہ ہم قومی مسائل پر اپنی تنظیم کو فوقیت دیں۔ اگر ہم قوم کے دکھ درد کی بجائے صرف اپنی تنظیم اور اپنے پرچار کو دیکھیں گے تو ایسا کرنا نقصان دہ ہوگا اور یہ کردار قائد شہید کی تعلیمات کے منافی ہے۔ تنظیموں کو بت نہ بنائیں۔ قومی مصلحت کا تقاضا ہے کہ ایک ایجنڈے پر اکٹھے ہوجائیں۔ ماہ رمضان میں پاراچنار میں دھماکہ ہوا، پچاس روزہ دار شہید ہوئے۔ دشمن نے اس موقع پر ہمارے اختلافات کا فائدہ اٹھایا اور ہم اس عظیم قربانی کو قومی مفاد کے لئے استعمال نہ کر سکے۔ ہمیں چاہیے کہ جو بھی قومی مفاد کے لئے آگے بڑھے، چاہے وہ کسی بھی گروہ سے تعلق رکھتا ہو، اس کے ساتھ ہو جائیں۔