حکومتی ادارے بے شرمی کے ساتھ خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں مجلس وحدت مسلمین
مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے رہنما مولا نا امداد نسیمی ،عالم کربلائی،مولانا گل حسن مرتضیٰ اور دیگر نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا یوم دفاع پاکستان کا دن بڑے احترام سے منایا جارہا ہے لیکن پاکستان اس وقت اندرونی اور بیرونی دہشت گردی کا شکار ہے ۔ کراچی میں ہونے والی دہشت گردی ہو یا خیبر پختونخواہ ہو ، کوئٹہ ہو ، گلگت ، بلتستان ، پارہ چنار ہر جگہ دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں اور حکومتی ادارے بے شرمی کے ساتھ خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں آپ لوگوں کے علم میں ہے کہ گذشتہ کئی سالوں سے شیعہ نسل کشی کی جارہی ہے لیکن ہمارا ایمان ہے کہ ہم علی کے پیروکار ہیں اور ہم مرتے دم تک ان دہشت گردوں کے خلاف اپنا پر امن احتجاج جاری رکھیں گے ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے 8 ستمبر کو علامہ عارف حسین الحسینی کی 25 ویں برسی جوکہ اسلام آباد سے منائی جارہی ہے جس کے لئے آج بروز جمعہ اسلام آباد قافلے روانہ ہورہے ہیں ہم حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان قافلوں کی سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے کراچی میں کئے جانے والے ٹارگیٹ آپریشن حکومت کا اچھا اقدام ہے لیکن ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ ٹارگٹ آپریشن صرف اور صرف دہشت گردوں کے خلاف ہو تاکہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو ۔ آخر میں ہم ٹنڈو محمد خان میں مسجد علی ؑ کی دیوار پر جو نازیبا الفاظ لکھے گئے اس کی پرزور لفظوں میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جس نے بھی یہ حرکت کی ہے اسے فوراً گرفتار کرکے اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے ، کیوں کہ محرم کا مہینہ قریب ہے یہ دہشت گردوں اب سندھ کے مختلف شہروں میں فرقہ واریت پھیلانا چاہتے ہیں خدارا ان دہشت گردوں کو نہ روکا گیا تو یہ بہت بڑی فرقہ واریت کا خدشہ ہوسکتا ہے ۔