کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے ، علامہ مختار امامی
کراچی شیعہ نسل کشی کے خلاف مجلس و حدت مسلمین کراچی ڈویثرن کے زیر اہتمام شہر بھر جمعہ اجتماعات کے بعد ملیر ،لانڈھی ،کورنگی ،شاہ فیصل کالونی،گلستان جوہر ،رضویہ سو سائٹی ،کھارادر،اورنگی ٹاؤن سمیت دیگر جامع مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے ۔علامہ مختار امامی ،علامہ صادق رضا تقوی،مولامحمد حسین کریمی،مولانا منور نقوی،حسن ہاشمی،سلمان حسینی،ناصر حسینی سمیت دیگر رہنماؤں نے شہر قائد میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف قاتلوں کی گرفتاری اور فوجی آپریشن کا مطالبہ
کراچی ( پ ر )سندھ حکومت کی تین ماہ کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے ، ٹارگٹڈ آپریشن سے وہ نتائج حاصل نہیں ہو ئے جس کی عوام کو توقع تھی ،لانڈھی کورنگی لیاری اور اورنگی ٹاؤن کی طرح دہشت گردوں کی جنت بن چکا ہے، اگرشہر میں نقص امن کی صورت حال اسی طرح برقرار رہی تو آئندہ حال سکیورٹی اداروں کے بس سے بھی باہر ہونگے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار احمد امامی، علامہ صادق رضا تقوی،مولامحمد حسین کریمی،مولانا منور نقوی،، حسن ہاشمی،سلمان حسینی،ناصر حسینی سمیت دیگر رہنماؤں نے گزشتہ روز امام بارگاہ سجادیہ لانڈھی میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف جمعہ اجتماعات کے بعد احتجاجی مظاہروں سے خطاب میں کیا۔مظاہرے سے خطاب میں علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ مجید کالونی کے سجادیہ امام بارگاہ پر کریکر حملہ محرم الحرام سے قبل نیک شکون نہیں ہے ،لانڈھی کے مختلف علاقوں فیوچر کالونی ، بلال کالونی ، عوامی کالونی ،بھینس کالونی، شاہ لطیف ٹاؤن وغیرہ میں کالعدم جماعتوں کی دہشت گرد کاروائیوں میں کئی بیگناہ شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں، صوبائی حکومت ، خفیہ ایجنسیاں اور سکیورٹی ادارے اپنی ذمہ داریوں کوسنجیدگی سے انجام دیں ، ورنہ شہر کسی بڑی دہشت گرد کاروائی کا متحمل نہیں ہو سکتا ، انہوں نے کہا کہ ٹارگٹڈ آپریشن اور اس سے قبل گرفتار کیئے گئے سینکڑوں دہشت گردوں کو جیلوں میں کیوں مہمان بنا کر رکھا گیا ہے ؟ کہیں حکیم اللہ محسود کے حکم کو انتظار تو نہیں کیا جا رہا ، انہوں نے طالبان کی جانب سے کالعدم جماعتوں کے گرفتار دہشت گردوں کی ممکنہ رہائی کے مطالبے پر تشویش کا اظہار کر تے ہو ئے کہا کہ اگر وفاقی حکومت نے ان خطرناک دہشت گردوں کو رہا کر نے کا سوچا بھی تو ، یہ حکومت کے لئے بہتر نہیں ہو گا ، پاکستان کے محب وطن عوام حکومت کے اس وطن دشمن اور عوام دشمن فیصلے کے خلاف سراپا احتجاج بن جا ئیں گے ۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ صادق رضا توی کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو شہر کراچی میں وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے سکیورٹی ادارے دہشت گردوں کے خلاف گزشتہ ۲۰ روز سے آپریشن کررہے ہیں تو دوسری جانب شہر قائد میں بدستور کالعدم تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ و بم دھماکوں کی صورت میں شیعہ نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے جو اس بات کی واضح دلیل ہے دہشت گردی کے خلاف شہر قائد میں سکیورٹی اداروں کی جانب سے آپریشن سوائے ڈھونگ کے کچھ نہیں ،اُن کا کہنا تھا کے گزشتہ ۲۰ روز میں ۲۰ شیعہ افراد کو شہید کیا جا چکا ہیاور ان واقعات میں تا حال کسی دہشت گرد کو گرفتار نہیں کیا گیا جس سے یہ لگ رہا ہے کے وفاقی و صوبائی حکومت شہر قائد میں امن کی خواہاں نہیں بلکہ آپریشن کے نام پر اپنی سیاسی دشمنیاں نکالی جارہی ہیں اور حکومتی سر پرستی میں کالعدم تکفیری دہشت گرد گرہوں کے دفاتر کھے ہوئے ہیں اور ان کی ملک و اسلام دشمن سر گرمیاں جاری ہیں ۔
رہنماؤں نے پشاور میں اہل سنت مکتب فکر کی مسجد پر کریکر حملے کی بھی پرزور مذمت کی ہے ، انہوں نے صوبائی حکومت ، قانون نافذ کر نے والے ادارو ں ، خصوصاً وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ، ڈی جی رینجرز، اور آئی جی سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد مجید کالونی امام بارگاہ پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے اور انہیں عوام کے سامنے کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، تاکہ اس قسم کی دہشت گرد کاروائیوں کا تدارک ممکن ہو سکے۔