Uncategorized

متعصب پنجاب حکومت نے غیر رجسٹرڈ مجالس اور جلوس پر پابندی عائد کردی

شیعہ نیوز (لاہور) صوبائی وزیر ماحولیات پنجاب و پولیس ریفارمز کمیٹی کے چیئرمین کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر محرم الحرام کے مہینے میں غیر رجسٹرڈ مجالس اور ماتمی جلوسوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ لاہور سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ تمام ذاکر جو محرم الحرام کے موقع پر مجالس سے خطاب کریں گے، ان کے پاس حکومت کی جانب سے جاری کردہ لائنس ہونا لازمی ہے اور وہ ہر قسم کے نفرت انگیز اور اشتعال انگیز مواد کے بیان سے گریز کریں گے۔ صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق ماہ محرم کو پر امن بنانے کے لیے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جائیں گے، اس ضمن میں ڈویژن لیول پر کوآرڈینیشن کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں جو سکیورٹی کے انتظامات کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گیں۔ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہا ہے کہ ماہ محرم کے دوران لاؤڈ سپیکر کے استعمال، نفرت انگیز مواد پر مبنی پوسٹرز اور وال چاکنگ پر پابندی ہو گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ سکیورٹی سے متعلقہ اور دیگر تمام انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے وہ کل صوبائی وزیر قانون پنجاب، ہوم سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کے ہمراہ جنوبی پنجاب کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔ فیصل آباد، رحیم یارخان، ڈیڑہ غازی خان، ملتان اور بہاولپور کے دورے کے دوران وہ علما کرام اور علاقے کے معزرین سے ملاقاتوں کے علاوہ ڈویژن کی سطح پر قائم کی جانے والے کوآرڈینیشن کمیٹیوں سے سکیورٹی انتظامات سے متعلق بریفنگ بھی لیں گے۔ مزید براں پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران موبائل سروسز بند کرنے اور ڈبل سواری پر پابندی عائد کرنے کے حوالےسے فیصلہ زیر غور ہے۔

 

یاد رہے کہ مومنین نے حکومت وقت کے ایسے فیصلوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے غم و غصہ کا اظہار کیا ۔ مومنین کا کہنا تھا کہ پاکستانی آئین کے مطابق ہر فرقہ کو مذہبی آزادی حاصل ہے کہ وہ مذہبی رسومات ادا کر سکتے ہیں۔ جبکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں 1980 کی دہائی سے شروع ہونے والی اسلام اور وہابیت کی جنگ اس وقت اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ جو ملک میں کسی شیعہ کو کیا کسی پاکستانی کو بھی تحفظ دینے میں حکومت کارگر ثابت نہیں ہوئی ہے۔ مجالس اور ماتم پر پابندی عائد کرنے والوں کو چاہئے کہ دہشت گردوں کے ڈر سے گھروں میں چھپ کر بیٹھ نہ بیٹھیں ان نااہل حکمرانوں کو اسلامی جمہوریہ پاکستان جیسے ملک پر حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں آئے روز سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی ،اہلسنت والجماعت کے نام سے پاکستان میں کالعدم جماعت ایک بار پھر اپنا اثر رسوخ بڑھانے میں کامیاب ہوچکی ہیں۔ جس کی وجہ سے پاکستان میں دہشت گردی کی لہر میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال یوم رسول اللہ کے حوالےسے احتجاجی جلوسوںمیں ایک ریکارڈ کے مطابق ملک بھر میں تباہی مچانے والے، ملکی املاک کو نقصان پہنچانے والے انہی جماعتوں کے کارکن تھے۔ اس کے بعد اسلام آباد جو کہ ایک وفاقی شہر ہے اس کے ریڈزون میں اسلحہ سمیت گھس کر وہاں کی املاک اور در ودیوار کی پامالی کرنا کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ حکومت کے ارکان اس وقت انہی دہشت گردوں سے خوف زدہ ہو کر محرم کی مجالس کو محدود اور اس پر پابندی عائد کرنے کی باتیں کر کے دشمن اسلام اور دشمن پاکستان کو مزید تقویت دینے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ مومنین کا کہنا تھا کہ آج سے 14 سو سال پہلے بھی انہی یزیدیوں نے امام حسین ؑ کا راستہ بند کر کے کر بلا پہنچایا جس کے بعد ان کو میدان کربلا میں پیاسا شہید کیا گیا اور ان کی لاش کو گھوڑوں کے سمبوں تلے روندا گیا۔ آج بھی وہی یزیدی جو بنی امیہ کے پیروکار ہیں اور ان ہی کی طرح اقتدار کے لالچی حکمران یزیدی ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے مجالس و ماتم پر پابندیاں عائد کرنے کی بات کرتے ہیں۔ تو اے وقت کے حکمرانوں! غور سے سن

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button