لاہور میں ایرانی سفارتکار کو اغوا کرنیکا منصوبہ بے نقاب
کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ سے تعلق رکھنے والا کمانڈر عامر گروپ ایرانی سفارتکار کو اغواء کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایرانی ڈپلومیٹ خانہ فرہنگ ایران 4 مین گلبرگ، رہائش گاہ ایرانی قونصلیٹ شاہ جمال کالونی اور ایرانی قونصلیٹ آفس شادمان کی سکیورٹی ان اطلاعاتکے بعد بڑھا دی گئی ہے۔ اس بات کا انکشاف حساس اداروں کی حالیہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ دہشت گردوں کے ایک گروپ ’’کے پی کے‘‘ کی جانب سے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کی رہائش گاہ، دفتر اور دوران آمدورفت انہیں ٹارگٹ بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جبکہ دہشت گرد عناصر وکلاء کی یونیفارم پہن کر لاہور کی کسی بھی عدالت کو اپنا نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے قاری احسان اور استاد ربانی گروپ نے باہمی تعاون سے لاہور میں قادیانی عبادت گاہوں پر حملے، دہشت گردانہ واقعات کے چشم دید گواہان (قادیانیوں) کو اغواء اور جان سے مارنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔
القاعدہ سے تعلق رکھنے والے افضال نامی شخص کو بھی لاہور میں دیکھا گیا ہے جو اغواء کرنے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افضال اور اسکی ٹیم دہشت گردانہ سرگرمیوں میں بڑے سیاسی لیڈروں کے بٹیوں، جوڈیشری کے ممبران اور سرکاری آفیشلز کو لاہور سے اغواء کرنے اور بڑے حملے کا ارادہ رکھتی ہے۔ القاعدہ اور تحریک طالبان پاکستان کے لیڈر عدنان رشید، عصمت اللہ معاویہ، قاری شکیل گروپ، عبدالولی گروپ اور غازی فورس اورکزئی ایجنسی نے سابق صدر پاکستان جنرل (ر) پرویز مشرف پر حملے کیلئے خواتین کا ایک خودکش گروپ تیار کیا ہے۔ اسلام آباد، راولپنڈی لاہور سمیت دیگر مقامات پر آمدورفت اور پیشی کے دوران ٹارگٹ کرنیکا منصوبہ بنایا گیا ہے۔