مضامین

کیا شیعہ ہونا جرم ہے ؟ – از حق گو

own abbasکراچی کے ایک گھر سے صبح سویرے اپنے والد کے ساتھ سکول کے لئے نکلنے والے عون و محمد نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ وہ اپنی ماں سے آخری بار مل رہے ہیں – سوچا تو کسی نے بھی نہیں ہوگا لیکن دشمن جو گھات لگاے بیٹھا تھا اپنے مذموم ارادوں کی تکمیل کے لئے وہ اسی انتظار میں تھا کہ کب اسے موقع ملے اور وہ عون و محمد کے ساتھ ساتھ ان کے والد کوثر ثقلین کے خون سے اپنی پیاس بجھاے –
عون و محمد کو تو اس بات کا اندازہ بھی نہیں ہوگا کہ موت کہتے کس کو ہیں؟ وہ کیا احساس ہوتا ہے جو ایک زندگی کو چند لمحوں میں موت میں تبدیل کر دیتا ہے – سپاہ صحابہ طالبان کے منحوس دہشت گرد جو اپنے آباؤ اجداد کی طرح چھپ کر وار کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے ایک بار پھر اپنی عادت اور اپنے رگوں میں دوڑتے ہوے حرام خون کی تاثیر سے مجبور ہو کر اهل (ع) بیت کے نام لیواؤں کے خون سے ہولی کھیلنے میں مشغول ہیں- آخر ایک پندرہ سال کے عون اور بارہ سال کے محمد نے ایسا کیا جرم کر دیا تھا کہ ان دونوں بھائیوں کو ایک ساتھ اپنے باپ کی نظروں کے سامنے گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا اور پھر ان کا باپ بھی ظالموں کے لگاے گیے ظاہری اور باطنی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوے شہید ہوگیا
قصور تھا صرف شیعہ ہونا ..ہاں پاکستان میں شیعہ ہونا بھی قابل تعزیر جرائم کی فہرست میں شامل ہو چکا ہے اور اس جرم کی سزا موت ہے – یہ موت کس بم دھماکے میں بھی اپ کا مقدار بن سکتی ہے یا ٹارگٹ کلنگ میں بھی ، گلے کاٹ کر بھی اپ کو شہید کیا جا سکتا ہے اور خیر پور ٹہری کی طرح آگ لگا ہر بھی –
کراچی کی محضر زہرہ ہو یا کویٹہ کے معصوم ہزارہ شیعہ بچے ، گلگت بلتستان کے معصوم ہوں جنہیں ماؤں کے ہاتھوں سے چھین کے ان کی نظروں کے سامنے دریا میں پھینک دیا گیا یا پاراچنار کے کمسن شیعہ جن کو کرشر مشین میں ڈال کر ان کا قیمہ بنایا گیا ، لاہور کے مرتضیٰ حیدر ہوں یا ڈیرہ اسماعیل خان کے پھول جیسے شیعہ بچے سب کو ایک جرم کی سزا میں سنگدلوں نے موت کی نیند سلا دیا
جرم تھا بھی تو فقط شیعہ ہونا. اور یہ کوئی کم جرم تو نہیں .

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button