حکومت ڈی آئی خان میں علماء کی گرفتاریوں اور جلوس عزاء پر پابندی کا نوٹس لے۔کارروائی نہیں ہوئی تو احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔جعفریہ الائنس پاکستان
جعفریہ الائنس کے قائم مقام سربراہ مولانا حسین مسعودی نے جعفریہ الائنس عزاداری سیل میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈیرہ اسماعیل خان میں علماء و ذاکرین و مجلس پر معمور سیکورٹی کے جوانون کی گرفتاری کا فوری نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار کیے جانے والے علماء پر کسی بھی قسم کی ڈی آئی خان میں امام بارگاہوں میں خطاب کرنے پر پابندی نہیں تھی مگر ڈیرہ اسماعیل خان انتظامیہ نے طاغوتی قوتوں کا آلہ کار بنتے ہوئے علماء و ذاکرین و جوانوں کو گرفتار کیا۔ جو اہل تشیع کے ساتھ ظلم اور زیادتی ہے۔ ہم اس گھناؤنے عمل کی پُرزور مذمت
کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ڈی آئی خان میں گرفتاریوں اور جلوس عزاء پر پابندی کا نوٹس لے۔ محض سیکیورٹی کے نام پر ہم عزاداری کو ترک نہیں کرسکتے گزشتہ حکومتوں نے بھی عزاداری کے خلاف مختلف ہتھکنڈے استعمال کیے مگر انہیں منہ کی کھانا پڑی۔ عزاداری ہماری شہہ رگ ہے اور ہم اس پر کوئی قدغن برداشت نہیں کریںگے۔ ڈی آئی خان میں علماء و ذاکرین کی گرفتاریوں اور جلوس عزاء پر پابندی سے گلگت سے کراچی تک اہل تشیع میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان انتظامیہ سے وفاقی حکومت جواب طلب کرے، اور ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کرے۔ بصورت دیگر ہم احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور اس کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ جعفریہ الائنس عزاداری سیل میں ہونے والی ہنگامی پریس کانفرنس میں علامہ سید فرقان حیدر عابدی، علامہ آفتاب حیدر، مولانا رجب علی بنگش، شبر رضا، چچا وحید، راجہ نصیر اسد و دیگر بھی موجود تھے۔